
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بلوچ طلبا بازیابی کیس کے دوران نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی سے کہا کہ اگر لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے، پھر آپ سب کو گھر جانا پڑے گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگی کمیشن عمل درآمد کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس محسن اخترکیانی نے سماعت کی۔اس موقع پر نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی، نگراں وزیر انسانی حقوق خلیل جارج اور لاپتہ بلوچ افراد کے اہل خانہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ مجموعی طور 69 طلباء لاپتہ تھے ہے، بیوی سے جھگڑا کرکے جانے والوں کے اہلخانہ بھی لاپتہ کمیشن میں کیسز کردیتے ہیں، البتہ کیس ٹو کیس تحقیقات کریں گے اور گمشدہ افراد کے اہل خانہ کوکھانے پردعوت دے کر ہر فرد سے بات کروں گا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے سرفراز بگٹی سے کہا کہ اس معاملے پر سیکرٹری دفاع کو ہدایات جاری کریں اور ماتحت اداروں کو بلا کر پوچھیں۔بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت 10جنوری تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ 22 نومبر کو ہونے والی سماعت میں عدالت عالیہ نے وزیراعظم سمیت وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کو بھی آج عدالت طلب کیا تھا۔