لاہور ہائیکورٹ: وکلاء کی گاڑیوں پر پابندی، فریقین آپس میں الجھ پڑے، 2 گرفتار

Share

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس انوار الحق کی عدالت کے باہر فریقین آپس میں الجھ پڑے۔پولیس نے 2 افراد کو حراست میں لے کر سیکیورٹی روم منتقل کر دیا۔آویئرانٹرنیشنل کے مطابق پولیس کے مطابق اقدامِ قتل کے کیس کے سلسلے میں پیشی پر آئے فریقین میں جھگڑا ہوا ہے، دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے سیکیورٹی آفیسر نے وکلاء کی گاڑیوں کے عدالت میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔سیکیورٹی آفیسر کا کہنا ہے کہ کسی وکیل کی گاڑی لاہور ہائی کورٹ کے اندر پارک نہیں ہو گی۔پولیس نے ہائی کورٹ کے باہر جی پی او چوک میں واٹر کینن بھی پہنچا دی ہے، واضح رہے کہ گزشتہ روز احتجاج کرنے والے وکلاء نے لاہور میں اعلیٰ عدلیہ سمیت مختلف عدالتوں اور ملحقہ علاقوں کو میدانِ جنگ میں تبدیل کر دیا تھا، وکلاء نے آج 9 مئی کو پاکستان بھر میں پورا دن ہڑتال کی کال دے رکھی ہے ۔اس بات کا اعلان وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے میڈیا سے گفتگو میں کیا تھا ۔وکلاء رہنما نے کہا کہ کتنی دیر تک آپ ہائی کورٹ کے دروازے بند کرکے بیٹھیں گے؟ان کا کہنا ہے کہ ہمارے 2 مطالبات ہیں، وکلاء دہشت گرد نہیں، ہڑتال کریں گے، ملک بھر سے وکلاء کو لاہور میں اکٹھا ہونے کی کال دیں گے۔وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ مسئلہ آج کا نہیں تھا، کافی عرصے سے چل رہاتھا، یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں، آج پورے پاکستان میں پورا دن ہڑتال جاری رہے گی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Skip to toolbar