
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی جانب سے آئندہ 20 سال کے لیے نان سیل ڈسٹری بیوشن اور سپلائر لائسنس دینے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔کے الیکٹرک کے لائسنس کی 20 سالہ مدت جولائی 2023 میں ختم ہوگئی تھی، نیپرا نے کے الیکٹرک کے لائسنس میں 6 ماہ کی عبوری توسیع دے رکھی ہے جو جنوری میں مکمل ہورہی ہے۔چیئرمین نیپرا وسیم مختار، ممبر سندھ رفیق احمد شیخ، متھر نیاز رانا، ممبر خیبرپختونخوا مقصود انور خان اور ممبر آمنہ احمد پر مشتمل اتھارٹی نے کے الیکترک کی درخواست پر سماعت کی۔اس موقع پر نیپرا کے کیس آفسر نے بتایا کہ صارفین کے تحریری تبصروں اور موجودہ عوامل کی بنیاد پر مختلف ایشوز تیار کیے گئے ہیں۔سماعت کے دوران لوڈ شیڈنگ کا معاملہ، اتھارٹی کے ساتھ شیئر کیے گئے اعداد و شمار کی معتبریت اور کے الیکٹرک کے اپنے فرسودہ جنریشن پلانٹس کی کارکردگی پر روشنی ڈالی گئی۔کے الیکٹرک کے مجوزہ ڈسٹری بیوشن اور سپلائر لائسنس سندھ میں کراچی، دھابیجی، گھارو اور بلوچستان کے حب، بیلا اور وندر ریجنز کے لیے ہوں گے۔ انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) کے استعمال اور 60 ہزار اسمارٹ میٹرز کی تعیناتی جیسے اہم اقدامات شامل ہیں جو بجلی کی کھپت کے رجحانات پر زیادہ سے زیادہ نظر آنے کے قابل بناتے ہیں۔عثمان علی سمیت صارفین کے کچھ نمائندوں نے لوڈ شیڈنگ سمیت کے الیکٹرک کی دونوں درخواستوں کی حمایت کی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ کے الیکٹرک نجی اسپتالوں کو بجلی بند نہ کرے۔صارفین نے تجویز پیش کی کہ پورے فیڈرز کو بند کرنے کے بجائے پی ایم ٹی پر لوڈ شیڈنگ کی جائے۔