ایران کی کرنسی بے قدر: ایک ڈھیر نوٹ بھی سو ڈالر کے برابر نہیں

Share

ایران سے آنے والی ایک تصویر نے ملک کی بدترین اقتصادی صورتحال کو بے نقاب کر دیا ہے۔ تصویر میں بڑی مقدار میں ایرانی کرنسی کے نوٹ دکھائے گئے ہیں، لیکن ماہرین کے مطابق یہ پورا ڈھیر سو امریکی ڈالر کی بھی قیمت نہیں رکھتا۔کرنسی ٹریڈرز کے مطابق، صرف سو ڈالر حاصل کرنے کے لیے انہیں تقریباً دو گنا زیادہ نوٹوں کا لین دین کرنا پڑتا ہے، جو ایرانی ریال کی شدید قدر میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔یہ تصویر ایران کی معاشی حقیقت کی ایک “سرکاری جھلک” کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جس میں برسوں کی پابندیاں، مالی بدانتظامی اور خریداری کی قوت میں کمی کے اثرات واضح ہیں۔ عام شہری مہنگائی کے بڑھتے ہوئے بوجھ، بچت کی قدر میں کمی اور بنیادی ضروریات کی بڑھتی قیمتوں سے دوچار ہیں۔ایرانی عوام کے لیے یہ نوٹ کا ڈھیر محض پیسہ نہیں بلکہ معاشی بحران اور مستقبل کے تنگدستی کی واضح تصویر بن چکا ہے۔

Check Also

شمالی کوریا کے سربراہ کا 2026ء میں مزید میزائل بنانے کا حکم

Share شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے حکام کو فوج کی بڑھتی ضروریات …