اسلام آباد انتظامیہ نے عدالتی احکامات کے بعد لال مسجد کے باہر سے رکاوٹیں ہٹا دیں

Share

عدالتی احکامات کے بعد انتظامیہ نےفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع لال مسجد کے ارد گرد لگی رکاوٹیں ہٹا کر کئی سالوں سے بند سڑکوں کو ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے۔

لال مسجد روڈ اور میونسپل روڈ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد کھولے گئے ہیں۔سیکٹر جی 6 کے ایک رہائشی نے کچھ عرصہ قبل اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں لال مسجد کے سامنے اور سائیڈ والی سڑکوں کو کھولنے کی استدعا کی گئی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے گذشتہ جمعرات کو شہری کی درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے مذکورہ سڑکیں کھولنے کا حکم دیا تھا۔اسلام آباد انتظامیہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ لال مسجد کے طلبا کی بار بار احتجاج اور سڑکوں پر ٹریفک کے لیے مسائل پیدا کرنے کے باعث مذکورہ راستوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔لال مسجد اور اس سے متصل جامعہ حفصہ 2006 سے دو بھائی غازی عبدالرشید اور مولانا عبدالعزیز چلا رہے تھے۔اسی زمانے میں لال مسجد اور جامعہ حفصہ کئی تنازعات کا شکار رہی، جس کے باعث کمپلیکس میں موجود طلبا اور طالبات نے باہر نکل کر مظاہرے بھی کیے۔حالات اس وقت خراب ہوئے جب ان مسلح شرپسندوں نے ایک قریبی چینی صحت کے دیکھ بھال کے مرکز کی خواتین کو یرغمال بنایا وزارت ماحولیات کی عمارت کو آگ لگانے کے علاوہ اس کی حفاظت پر مامور رینجرز اہلکاروں پر بھی حملہ کیا۔ان واقعات کے بعد پاکستانی فوج نے لال مسجد کمپلیکس کا محاصرہ کیا، اور جولائی 2007 میں ایک فوجی آپریشن کیا گیا، جس کے نتیجے میں کئی مسلح شرپسندوں کی. ہلاکتیں ہوئیں۔

لال مسجد کے منتظمین دونوں بھائیوں میں سے غازی عبدالرشید نامی مولوی مسلح شرپسندوں کی قیادت کرتے ہوئے اسی فوجی آپریشن کے نتیجے میں ہلاک ہوا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Skip to toolbar