
ایران سے آنے والی ایک تصویر نے ملک کی بدترین اقتصادی صورتحال کو بے نقاب کر دیا ہے۔ تصویر میں بڑی مقدار میں ایرانی کرنسی کے نوٹ دکھائے گئے ہیں، لیکن ماہرین کے مطابق یہ پورا ڈھیر سو امریکی ڈالر کی بھی قیمت نہیں رکھتا۔کرنسی ٹریڈرز کے مطابق، صرف سو ڈالر حاصل کرنے کے لیے انہیں تقریباً دو گنا زیادہ نوٹوں کا لین دین کرنا پڑتا ہے، جو ایرانی ریال کی شدید قدر میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔یہ تصویر ایران کی معاشی حقیقت کی ایک “سرکاری جھلک” کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جس میں برسوں کی پابندیاں، مالی بدانتظامی اور خریداری کی قوت میں کمی کے اثرات واضح ہیں۔ عام شہری مہنگائی کے بڑھتے ہوئے بوجھ، بچت کی قدر میں کمی اور بنیادی ضروریات کی بڑھتی قیمتوں سے دوچار ہیں۔ایرانی عوام کے لیے یہ نوٹ کا ڈھیر محض پیسہ نہیں بلکہ معاشی بحران اور مستقبل کے تنگدستی کی واضح تصویر بن چکا ہے۔
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved