
ہیڈ لائن:میرا لونگ گواچا والی مسرت نذیر پاکستانی فلم و موسیقی کی سنہری یادنیوز:پاکستانی فلم انڈسٹری کی نامور اداکارہ اور گلوکارہ مسرت نذیر 1937 میں لاہور کے ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد ایک چھوٹے ٹھیکیدار تھے اور چاہتے تھے کہ بیٹی ڈاکٹر بنے، مگر کنیرڈ کالج میں تعلیم کے دوران مسرت نذیر کو گانے کا شوق پیدا ہوا۔ کالج فنکشنز میں ان کی سریلی آواز نے جلد ہی انہیں پہچان دلائی، جس کے بعد ریڈیو پاکستان سے وابستگی نے ان کی آواز کو ملک بھر میں مشہور کر دیا۔مشہور ہدایتکار انور کمال پاشا نے ان کے والد کو قائل کر کے فلمی دنیا میں آنے پر رضامند کیا۔ مسرت نذیر نے 1955 میں فلم “قاتل” سے اداکاری کا آغاز کیا، اگرچہ کردار ثانوی تھا، مگر صلاحیت نمایاں ہو گئی۔ فلمی دنیا میں ان کا نام چاندنی رکھا گیا، جبکہ فلم “پٹھان” نے انہیں شہرت کی نئی بلندیوں تک پہنچایا۔“ماہی منڈا” اور “یکے والی” جیسی کامیاب فلموں نے مسرت نذیر کو صفِ اول کی اداکاراؤں میں شامل کر دیا۔ اداکاری کے ساتھ ساتھ ان کی گلوکاری کا چرچا بھی ملک و بیرونِ ملک رہا۔ زہرِ عشق، جھومر اور شہید جیسی فلموں پر انہیں اعلیٰ سرکاری اعزازات سے نوازا گیا۔1970 کی دہائی کے آخر میں مسرت نذیر نے کینیڈا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر ارشد مجید سے شادی کی اور کینیڈا منتقل ہو گئیں۔ کامیاب فنی سفر کے بعد وہ ایک خوشحال گھریلو زندگی گزار رہی ہیں۔ ان کی ایک بیٹی ہے اور وہ آج بھی اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ کینیڈا میں مقیم ہیں۔
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved