
بھارتی سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی قتل کے تمام 6 مجرموں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے اعلیٰ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے راجیو گاندھی کے قتل کیس میں گرفتار مجرموں کو 33 برس بعد رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔بھارتی عدالت نے مئی میں راجیو گاندھی قتل کے مجرم پیرا ریولن کی رہائی کا حکم دیا تھا جبکہ تامل ناڈو حکومت نے بھی راجیو گاندھی قتل کیس میں سزا یافتہ مجرموں کی رہائی کی سفارش کی تھی۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گانگریس نے سپریم کورٹ کے حکم کو ناقابل قبول قرار دے دیتے ہوئے اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔خیال رہے کہ سابق بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی کو1991 میں تامل ناڈو میں تامل علیحدگی پسند خاتون نے خود کش دھماکے میں قتل کر دیا تھا.

اس سے قبل 18مئی کو بھارتی سپریم کورٹ نے قتل کیس میں سزا کاٹ والے مجرم اے جی پیراریولن کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا ، اے جی پیراریوالن 30 سال سے زیادہ جیل میں قید تھے، انہیں 1998 میں سزائے موت سنائی گئی لیکن بعد میں اسے تبدیل کر دیا گیا۔سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 142 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پیریوالن کی رہائی کا حکم دیاتھا