
عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق پنجاب پولیس نے سپریم کورٹ کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے۔3 نومبر کو لانگ مارچ کے دوران وزیرآباد میں فائرنگ سے عمران خان سمیت تحریک انصاف کے کئی رہنما اور کارکن زخمی جب کہ ایک حامی جاں بحق ہوگیا تھا۔عمران خان اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کا اصرار تھا کہ معاملے کی ایف آئی آر وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور پاک فوج کے ایک اہم افسر کے خلاف درج کی جائے۔گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب کو حکم دیا تھا کہ واقعے کی ایف آئی آر 24 گھنٹوں میں درج کی جائے بصورت دیگر از خود نوٹس لیا جائے گا اور آئی جی پولیس ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے۔گزشتہ رات وزیر آباد کے تھانہ سٹی میں واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔آئی جی پنجاب نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں رپورٹ جمع کرائی ہے جس میں انہوں نے باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقدمے میں اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔