
وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔آویئرانٹرنیشنل ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے اپنی تجاویز پیش کیں، وفد نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20 سے 25 فیصد اضافہ کا مطالبہ کیا۔اپنے وسائل میں رہتے ہوئے تنخواہوں میں اضافہ کریں گے۔ سندھ حکومت نے وفاق کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی تیز کرنے کا بھی مطالبہ کیا، سندھ کے نئے ترقیاتی منصوبوں کی فہرست بھی وفاقی وزیر احسن اقبال کو پیش کی۔وزیراعظم نے پیپلز پارٹی کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کے حوالے سے اپنی خواہش کا اعادہ کیا۔ جس پر پیپلز پارٹی نے جواب دیا کہ اس بارے حتمی فیصلہ صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔آویئرانٹرنیشنل ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے بجٹ کی منظوری میں حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔پیپلز پارٹی کے وفد میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سید نوید قمر، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور شیری رحمان شامل تھیں۔ملاقات میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار، احسن اقبال، رانا ثناء اللہ اور اعظم نذیر تارڑ بھی شریک ہوئے۔ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔