
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی ضابطہ اخلاف کی خلاف ورزی کی ہے، شیرافضل مروت تین روز کے اندر شوکاز نوٹس کا جواب دیں۔شیر افضل مروت کو غیرذمہ دارانہ بیانات دینے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔نوٹس میں کہا گیا کہ ایسے بیانات سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے، بانی پی ٹی آئی کے احکامات ہیں کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات نہ دئیے جائیں۔نوٹس میں مزید کہا گیا کہ آپ کے کردار سے پارٹی اور ارکان کو ہزیمت اٹھانا پڑی، کیوں نہ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔نوٹس میں کہا گیا کہ آپ 3 روز میں مطمئن نہ کر سکے تو پارٹی ڈسپلن کے تحت کارروائی کی جائے گی۔خیال رہے کہ شیر افضل مروت کو سیاسی کمیٹی کے واٹس ایپ گروپ سے بھی نکال دیا گیا ہے، پارٹی نے انہیں مکمل سائیڈ لائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آویئرانٹرنیشنل ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان غیر ضروری بیانات اور رویے کی وجہ سے شیر افضل مروت سے خفا ہیں اور انہوں نے اڈیالہ جیل میں شیر افضل مروت کے ساتھ ملاقات سے انکار کیا۔ پارٹی رہنماؤں نے بانی تحریک انصاف کو شیر افضل مروت کو سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی سے نکالنے کی تجویز دی تھی جس کے بعد انہیں دونوں کمیہٹیوں سے بھی نکال دیا گیا۔ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت کی جانب سے متنازع بیانات پر ان کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لیا گیا