
سپریم کورٹ نے وفاقی اورچاروں صوبائی حکومتوں کو سرکاری پراجیکٹس پر ذاتی تشہیر سے روک دیا اور ریمارکس دیے کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ذاتی تشہیر پر استعمال نہ ہو۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے دوران سماعت کہا کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ذاتی تشہیر پر استعمال نہ ہو۔علاوہ ازیں چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سندھ میں اضافی لا افسران کی تقرری پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت نے اضافی لا افسران کو ہٹا دیا ہے، سندھ میں کیوں نہیں ہوا؟چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سندھ حکومت سے بھی جواب طلب کرلیا۔