
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطل کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔عدالت نے اس کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کو ضمانت پر رہا کرنے کا بھی حکم دے دیا۔ تاہم بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ کے ایک اور کیس میں، عدت میں نکاح کیس اور سائفر کیس میں بھی سزائیں ہو چکی ہیں، لہذا ان کی فوری رہائی کا امکان نہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامرفاروق کا کہنا تھا کہ سزا کے خلاف اپیل عید کے بعد مقرر کریں گے۔اطلاعات کے مطابق سزا نیب پراسیکورٹر کے بیان کی روشنی میں معطل کی گئی۔ عدالت نے نیب کے موقف کی تعریف بھی کی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے یہ ریمارکس بھی دیئے کہ سائفر کیس بدھ کو سماعت کے لیے مقرر ہے۔عدالت کا سزا معطلی کا فیصلہ عید الفطر سے چند روز پہلے آیا ہے۔ منگل کو [اسلام آباد ہائیکورٹ نے عید پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کرانے کا حکم دیا تھا، عدالتی فیصلے پر ردعمل میں پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ توشہ خان کیس میں سزا معطل ہونے کا مطلب یہی ہے کہ رہا کردیا جائے تاہم عدالت کو چاہیے تھا کہ پورے فیصلے کو معطل کیا جاتا۔انہوں نے کہاکہ ہماری استدعا یہی تھی کہ سزا اور فیصلہ دونوں کو معطل کیا جائے