
لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کے تحائف ظاہر نہ کرنے والے اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کی درخواست خارج کردی۔توشہ خانہ کے تحائف کو الیکشن کمیشن کے کاغذات میں ظاہر نہ کرنے والے سیاستدانوں کے خلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کارروائی کی درخواست خارج کردی گئی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ توشہ خانہ کے تحائف ظاہر نہ کرنے والے اراکین کے خلاف ایکشن کمیشن شکایت درج کرے، اثاثوں میں توشہ خانہ تحائف ظاہر نہ کرنا الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق قابل سزا جرم ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وکیل کے مطابق الیکشن کمیشن کا صرف چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف شکایت درج کرنا امتیازی سلوک ہے، الیکشن کمیشن کے وکیل کے مطابق یہ درخواست قابل سماعت نہیں، کمیشن کے مطابق یہ شکایت قومی اسمبلی کے سپیکر کے ریفرنس کے بعد درج کی گئی تھی، کمیشن کے مطابق دوسرے ممبران اسمبلی کے خلاف کوئی ریفرنس نہیں بھیجا گیا۔لاہور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلے میں مزید کہا کہ عدالتی معاون کے مطابق درخواست نا قابل سماعت ہے، سیشن کورٹ میں شکایت دائر جبکہ ہائیکورٹ میں اپیل دائر ہو سکتی ہے، درخواست میرٹ پر نہ ہونے کے باعث خادج کی جاتی ہے۔اثاثوں میں توشہ خانہ تحائف ظاہر نہ کرنا الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق قابل سزا جرم ہے۔یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں یہ درخواست شہری تنویر سرور کی جانب سے دائر کی گئی تھی