
خیبر پختونخوا میں کوہستان سے متصل ضلع کولئی پالس میں ایڈیٹڈ تصویروں کی وجہ سے لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے پولیس نے ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیس بک پر ایک لڑکے کی آئی ڈی سے دو لڑکیوں کی تصاویر وائرل ہوئیں، لڑکیوں کی تصاویر دو لڑکوں کی تصاویر سے فوٹو شاپ کرکے لگائی گئی، وائرل تصاویر میں سے ایک لڑکی کے قتل کی خبر موصول ہوئی۔پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ گاؤں برشریال سے مقتولہ کی لاش پوسٹ مارٹم کےلیے پٹن اسپتال پہنچائی

دوسری لڑکی کو ریسکیو کرکے والدین کے ہمراہ کولئی پالس لایا گیا۔رپورٹ کے مطابق لڑکی نے سینئر سول جج کی عدالت میں بیان ریکارڈ کروایا، لڑکی نے والدین کے ساتھ جانے کو کہا، لڑکی کو 30 لاکھ روپے ضمانت کے عوض والد کے حوالے کیا۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقتولہ لڑکی کے والد مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا، دیگر ملوث ملزمان کی گرفتاری کےلیے ٹیمیں تشکیل دے دیںسوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مقامی لڑکوں کے ساتھ ڈانس کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کوہستان میں مقامی جرگے کے حکم پر ایک نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا۔ ویڈیو میں مبینہ طور پر متاثرہ لڑکی سمیت دو لڑکیوں کو مقامی لڑکوں کے ساتھ رقص کرتے دکھایا گیا ہے۔ مانسہرہ سے تقریباً 150 کلومیٹر شمال مغرب میں، کولائی پالس میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) مسعود خان کے مطابق، مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے قریبی صحت کے مرکز میں منتقل کر دیا۔ دوسری لڑکی کو پولیس نے اس کی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر بچالیا، لیکن ایک سینئر سول جج نے اپنی جان کو لاحق خطرے کو مسترد کرتے ہوئے اسے اس کے والد کے ساتھ گھر بھیج دیا۔ ویڈیوز میں نظر آنے والے لڑکے انتقامی کارروائیوں کے خوف سے روپوش ہو گئے ہیں۔ ڈی ایس پی خان نے بتایا کہ بظاہر ایڈٹ کی گئی ویڈیوز اور تصاویر چار روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ مجرموں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 109 (جرم میں اکسانا)، 302 (قتل عمد یا پہلے سے سوچے سمجھے قتل کی سزا) اور 311 (قصاص کی چھوٹ کے بعد سزا) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔