
فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کے واقعے کے پانچویں روز بھی پرتشدد مظاہرے جاری ہیں جبکہ افسوسناک واقعے کے عینی شاہد کی آڈیو منظر عام پر آ گئی ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فرانس میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے خلاف پرتشدد مظاہرے پانچویں روز بھی جاری ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مشتعل شخص نے کار پیرس کے میئر کے گھر سے ٹکرا دی جس سے پیرس کے میئر ونسینٹ جین برن کی بیوی اور بچے زخمی ہو گئے۔ میئر پیرس ونسینٹ جین برن کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین نے ان کا گھر بھی جلا دیا ہے۔مقتول نوجوان ناحیل کی نانی نے لوگوں سے فسادات روکنےکی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مشتعل لوگ کھڑکیاں مت توڑیں، اسکولوں یا بسوں پر حملے نہ کریں، جو لوگ فساد کر رہے ہیں وہ رُک جائیں اور پُرسکون رہیں۔ادھر فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کے عینی شاہد کی آڈیو بھی سامنے آگئی ہے، آڈیو میں مقتول نوجوان کے ساتھ موجود اس کے دوست نے کہا ہے کہ پولیس نے ناحیل پر تشدد کیا، بندوق کے بٹ مارے اور گولیاں مارنے کی دھمکیاں دیں۔سامنے آنے والی آڈیو میں مقتول نوجوان کا دوست کہہ رہا ہے کہ تشدد کی وجہ سے ناحیل کا پاؤں بریک سے ہٹا تو پولیس نے فائرنگ کر دی جس سے ان کی موت واقع ہو گئی۔خیال رہے کہ فرانس میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے خلاف جاری مظاہروں میں اب تک 2000 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے جبکہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے ملک میں جاری پرتشدد مظاہروں کے باعث دورہ جرمنی منسوخ کر دیا ہے۔