
یوکرین کے قومی مزاحمتی مرکز نےدعوی کیا ہے کہ روسی فوج کو ڈرونز کی تربیت دینے کی غرض سے ایرانی ڈرون انسٹرکٹر روس پہنچ کر روسی فوجیوں کو ایرانی ڈرونز چلانے کی تربیت دے رہے ہیں۔یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ جمعرات کی صبح یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مغربی شہر ماکریف میں ڈرون طیاروں کی مدد سے کیے گئے تین حملے ایرانی خود ڈرونز سے کیے گئے تھے
۔ طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس ہفتے کے دوران روس نے یوکرین میں مختلف مقامات پر 136 ڈرون حملے کیے ہیں۔ یوکرینی دعوے کے مطابق روس ایرانی ڈرون انسٹرکٹرز سے مقبوضہ خیرسن اور کریمیا کے علاقوں میں مدد لے رہا ہے۔یوکرین کے قومی مزاحمتی مرکز کے مطابق ایرانی انسٹرکٹرز روسی فوجیوں کو ڈرون کے استعمال کے علاوہ مانیٹرنگ کی بھی تربیت دے رہے ہیں۔یہ اطلاع یوکرینی فوج کے چلائے جانے والے ایک ویب سائٹ بھی پیش کی گئی ہے۔ اس کے مطابق ایرانی شہری یوکرین کے زیر قبضہ لیے گئے علاقوں زالزنیف پورٹ، خیرسن کے علاقے حالدیوٹسی اور کریمیا میں تعینات روسی فوجیوں کے ہمراہ ہیں۔جو یوکرینی شہروں پر کیے جانے والے ڈرون حملوں کا براہ راست حصہ ہیں۔ ان حملوں کے ذریعے یوکرینی شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یوکرین نے الزام لگایا ہے کہ ایران نہ صرف جارحیت کے مرتکب روس کو آلات جنگ دے رہا ہے بلکہ اپنی اپنے شہریوں کو بھی روس کی مدد کے لیے بھیج رہا ہے۔دوسری جانب ایران روس کو ڈرون دینے کی تردید کرتا ہے۔ تاہم روس نے اس بارے کوئی تردید کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
جمعرات کے روز فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ایران کی طرف سے روس کو ڈرون فروخت کرنا سکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے۔