
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزم سابق ڈپٹی کمشنر کا بیٹا نکلا۔ ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ کے مطابق ملزم خرم نثارکا آبائی گھرڈیفنس فیز 5 میں جائے وقوع کے قریب ہے، پولیس نے ملزم کے گھر چھاپہ مار کر اسلحہ اور دستاویزات برآمد کرلیں

جب کہ چوکیدار کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔عرفان بلوچ نے بتایا کہ ملزم خرم نثار بیوی اور دو بچوں کے ساتھ سوئیڈن کا مستقل رہائشی ہے اور اس کا دوسرا بھائی فیملی کے ساتھ فیصل آباد میں مقیم ہے، واردات میں استعمال گاڑی گھر پر چھوڑ کر ملزم دوسری کار میں فرار ہوگیا ہے جب کہ گھر سے ملے ایک پستول کا فارنزک کرایا جا رہا ہے۔پولیس کا کہنا ہےکہ ملزم کے گھر سے ایک پاسپورٹ کی کاپی بھی برآمد ہوئی ہے، ملزم جس گاڑی میں فرار ہوا اس کی تلاش جاری ہے اور اس کے دوستوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔پولیس کے مطابق ائیر پورٹس پر بھی ملزم کی تصاویر اور سفری دستاویزات کی تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں۔ڈیفنس میں پولیس اہلکار کو قتل کرنے والے مبینہ ملزم خرم نثار کے والدین نے بیٹے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔تفتیشی حکام کے مطابق پولیس نے ملزم خرم نثار کے والدین کا بیان ریکارڈ کرلیا جس میں ملزم کے والدین نے خرم نثار سے لاتعلقی کا اعلان کیا۔پولیس کے مطابق والدین نے بیان میں کہا ہمیں نہیں معلوم کہ اس وقت خرم کہاں ہے، خرم سال میں ایک دفعہ پاکستان آتا ہے اور وہ پاکستان آکرکیا کرتا ہے ہمیں نہیں معلوم۔والدین نے اپنے بیان میں کہا کہ خرم کی حرکتوں کے ہم بالکل بھی ذمےدار نہیں۔تفتیشی حکام نے بتایا کہ خرم کے بیان کے بعد اس کے والدین کو واپس جانے کی اجازت دے دی گئیپولیس کے مطابق اہلکار کے قتل کا مقدمہ سب انسپکٹرکی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں انسداد دہشتگردی، قتل اورپولیس مقابلے کی دفعات شامل ہیں جب کہ شہید اہلکارکے ساتھی کانسٹیبل کا تفصیلی بیان بھی مقدمےکے متن کا حصہ ہے