سابق میئر استنبول اکرم امام اوغلو کی گرفتاری پر احتجاج، 7 صحافی جیل بھیج دیے گئے

Share

استنبول کی ایک عدالت نے استنبول کے سابق میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کی کوریج کرنے پر 7 صحافیوں کو جیل بھیج دیا۔بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اکرم امام اوغلو کی گرفتاری پر احتجاج کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں 1400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں 11 ترک صحافی بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 11 ترک صحافیوں میں سے 7 کو استنبول کی ایک عدالت نے جیل بھیج دیا ہے جن میں اے ایف پی کے فوٹوگرافر یاسین اکگل بھی شامل ہیں، عدالت نے 35 سالہ یاسین اکگل اور دیگر پر غیر قانونی احتجاجی ریلیوں اور مارچ کا حصّہ بننے کا الزام عائد کیا ہے۔پیرس میں قائم نیوز ایجنسی اے ایف پی کے چیئرمین فیبریس فرائز نے ترک صدر کو اس معاملے پر ایک خط لکھا ہے۔فیبریس فرائز نے خط میں لکھا ہے کہ فوٹوگرافر یاسین اکگل کی گرفتاری ناقابلِ قبول ہے۔اُنہوں نے رجب طیب اردوان سے درخواست کی ہے کہ فوٹوگرافر یاسین اکگل کی جلد از جلد رہائی کروائی جائے۔فیبریس فرائز نے کہا ہے کہ فوٹوگرافر یاسین اکگل احتجاج کا حصہ نہیں تھے بلکہ وہ صرف بطور صحافی اس کی میڈیا کوریج کر رہے تھے۔میڈیا کی آزادی کے حوالے سے کام کرنے والے گروپ رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (RSF) نے کہا ہے کہ ترکیہ میں صحافیوں کی گرفتاری اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہاں پر میڈیا کی آزادی کے حوالے سے صورتِ حال انتہائی سنگین ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Skip to toolbar