
سندھ میں کچے کے علاقے رونتی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں پولیس پارٹی پر حملہ کرکے ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ او سمیت 5 پولیس اہلکاروں کی لاشیں ڈاکوؤں نےکئی گھنٹوں بعد پولیس کے

حوالے کر دیں پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں ایک ایس ایچ او زخمی بھی ہوا ہے، شہید پولیس اہلکاروں کی لاشیں اب تک ڈاکوؤں کے قبضے میں ہیں۔ڈی آئی جی جاوید جسکانی نے بتایا کہ گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے کچے میں مغویوں کی بازیابی کے لیے پولیس کیمپ قائم کیا گیا تھا۔ڈی آئی جی کے مطابق رات کے وقت ڈیڑھ سو سے زائد ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کردیا۔جاوید جسکانی نے مزید بتایا کہ پولیس کی بھاری نفری کچے میں روانہ کردی گئی ہے۔ ایس ایچ او اوباڑو اصغر اعوان کے مطابق ڈاکوؤں کے حملے میں ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو، ایس ایچ او کھینجو دین محمد لغاری، ایس ایچ او میر پور ماتھیلو عبدالمالک اور 2 پولیس اہل کار شہید ہوئے ہیں۔مقابلے میں ایس ایچ او رونتی غلام علی بروہی اور دیگر اہل کار زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہےانہوں نے بتایا کہ آپریشن کے لیے کچے میں پولیس کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا، جس پر ڈیڑھ سو سے زائد ڈاکوؤں نے جدید اسلحے کے ساتھ حملہ کر کے پولیس جوانوں کو ٹارگٹ کیا۔پولیس اہلکاروں پر حملے کے بعد پولیس کی بھاری نفری کچے میں روانہ کر دی گئی ہے