
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے آزادی مارچ کے حوالے سے تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید سمیت دیگر کو بری کر دیا۔اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عمران خان، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید اور دیگر رہنماؤں کی بریت کے لیے دائر درخواستوں پر پہلے سے محفوظ فیصلہ سنادیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ ملک محمد عمران نے آزادی مارچ کے حوالے سے تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کو مقدمے سے بری کردیا۔ملزموں میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، شاہ محمود قریشی ،علی نواز اعوان، صداقت عباسی اور دیگر رہنماوں کو بری کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ عمران خان، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید اور دیگر کے خلاف تھانہ آئی نائن میں مقدمہ دفعہ 144کی خلاف ورزی، توڑ پھوڑکی دفعات کے تحت 2022 میں درج کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ مئی 2022 میں اسلام آباد میں اختتام پذیر ہونے والے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں ملک بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دفعہ 144 سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر درجنوں مقدمات درج کیے تھے۔جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں دارالحکومت کی پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے پر کم از کم 3 مقدمات درج کیے تھے، الزامات میں میٹرو بس اسٹیشنز کو آگ لگانا بھی شامل ہے۔عمران خان کے خلاف تھانہ سہالا، لوہی بھیر اور تھانہ بارہ کہو میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔