
وزیراعظم شہباز شریف پاکستان آج اسلام آباد میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کریں گے۔آویئرانٹرنیشنل رپورٹنگ ٹیم کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی جو تین روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچے ہیں۔ ان سے وزیراعظم شہباز شریف ملاقات کریں گے جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔وزیراعظم ہاؤس میں ایرانی صدر کے اعزاز میں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا جب کہ ابراہیم رئیسی اور شہباز شریف پی ایم ہاؤس میں ارتھ ڈے کی مناسبت سے پودا بھی لگائیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کے تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچنے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے آج ملاقات کریں گے۔آویئرانٹرنیشنل رپورٹنگ ٹیم کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی جو تین روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچے ہیں۔ ان سے وزیراعظم شہباز شریف ملاقات کریں گے جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔وزیراعظم ہاؤس میں ایرانی صدر کے اعزاز میں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا جب کہ ابراہیم رئیسی اور شہباز شریف پی ایم ہاؤس میں ارتھ ڈے کی مناسبت سے پودا بھی لگائیں گے۔ایران اور پاکستان کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت بھی کی جائے گی جب کہ دونوں رہنما مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔اس موقع پر اسلام آباد کی ایک شاہراہ کو ایران ایونیو کا نام دینے کی تقریب بھی ہوگی جس میں وزیراعظم اور ایرانی صدر شرکت کریں گے۔وزیراعظم شہباز شریف ایرانی صدر کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیں گے جب کہ دونوں رہنما مشترکہ نیوز کانفرنس کریں گے۔واضح رہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی تین روزہ دورے پر اب سے کچھ دیر قبل پاکستان پہنچے ہیں۔ ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ اور اعلیٰ سطح وفد بھی شامل ہے۔ عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ایرانی صدر اپنے دورہ پاکستان میں وزیراعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری، آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملیں گے۔ابراہیم رئیسی کل (منگل) کراچی کا دورہ کریں گے جب کہ وہ لاہور بھی جائیں گے۔ایرانی صدر کی آمد سے قبل ہی سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا تھا، اس سلسلے میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے پاس پاکستان ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، تجارت، رابطے، توانائی، زراعت اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا وسیع ایجنڈا ہوگا