
قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو 16 واں قائد ایوان اور ملک کا 33 واں وزیراعظم منتخب کر لیا۔انہیں قومی اسمبلی کے 201ارااکین نے ووٹ دیا،سلم لیگ (ن) کے صدر اور اتحادی جماعتوں کے نامزد کردہ امیدوار شہباز شریف دوسری بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوگئے، باضابطہ اعلان اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے، نئے قائد ایوان کے لیے ن لیگ کے صدر شہباز شریف اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کے درمیان مقابلہ تھا۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوگیا، اجلاس کا آغاز 11 بجے ہونا تھا جو 12 بجے ہوا، اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد قومی ترانہ پڑھا گیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نامزد وزیراعظم شہباز شریف، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اراکین قومی اسمبلی ایوان میں موجود ہیں۔نوازشریف اور شہباز شریف کی ایوان میں آمد پر اراکین نے شیر شیر کے نعرے لگائے اور ڈیسک بجا کر استقبال کیا۔جام کمال نے حلف اٹھالیااجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی جام کمال نے حلف اٹھایا، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ان سے حلف لیا۔سنی اتحاد کونسل اور ن لیگی اراکین کی نعرے بازیاجلاس کے آغاز پر قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل اور ن لیگی اراکین آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔ن لیگی ارکان قومی اسمبلی نے نوازشریف کے پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے بھی اپنے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے۔اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرتے ہوئے چور، چور کے نعرے لگائے جبکہ ن لیگ کے ارکان کی جانب سے گھڑی چور کے نعرے لگائے گئے، جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے عامر ڈوگر، اسد قیصر، بیرسٹرگوہر اور عمرایوب کو ڈائس پر بلالیا۔بعدازاں مسلم لیگ ن کے ارکان نے اپنی ڈیسک پر نواز شریف اور شہباز شریف کے پوسٹر رکھ لیے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ڈیسک پر بانی پی ٹی آئی کی تصاویر رکھیں۔.