قومی اسمبلی کے 257 حلقوں کے سرکاری نتائج جاری کر دئیے گئے

Share

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی آفیشل ویب سائیٹ پر قومی اسمبلی کے حلقوں کے نتائج کا اعلان مرحلہ وار جاری ہے اور آج اتوار کی صبح تک 257 حلقوں کے نتائج آچکے ہیں۔ آزاد امیدوار اب بھی تعداد میں سیاسی جماعتوں سے آگے ہیں اور ان میں بڑی تعداد پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدواروں کی ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر ہفتہ کی صبح 7 بجے تک قومی اسمبلی کی 250 نشستوں کے سرکاری وحتمی نتائج جاری کیے گئے تھے، کئی گھنٹوں کے بعد بقیہ 15 میں سے مزید 3 حلقوں کے نتیجے جاری کردیے گئے۔ مزید نتائج شام پانچ بجے کے بعد آئے۔257 حلقوں کے جاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 102 نشستوں پر آزاد امیدوار، 73 نشستوں پر مسلم لیگ (ن)، 54 نشستوں پر پیپلزپارٹی نے اور 17 نشستوں پر ایم کیو ایم پاکستان نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔چوہدری شجاعت کی مسلم لیگ (ق) کو 3 سیٹیں ملی ہیں۔جے یو آئی کو 3 اور استحکام پاکستان پارٹی کو2 نشستیں ملی ہیں جب کہ بی این پی، مسلم لیگ ضیا اور مجلس وحدت المسلمین کو ایک ایک سیٹ ملی ہے۔باقی 7 نتائج کا انتظار کئی گھنٹے سے کیا جا رہا یے۔تاہم یہ نتائج بھی حتمی نہیں اور الیکشن کمیشن نے ان کے ساتھ provisional یعنی عبوری کا لفظ استعمال کیا ہے۔قومی اسمبلی کی 266 جنرل نشستوں میں سے کے ایک حلقے این اے 8 پر امیدوار کے انتقال کے سبب پولنگ نہیں ہوئی۔ دیگر حلقوں کے غیر حتمی نتائج رات تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔دوسری جانب آویئرانٹرنیشنل کی جانب سے مرتب کردہ غیر سرکاری غیر حتمی نتائج بھی آرہے ہیں اور گزرتے وقت کے ساتھ صورتحال واضح ہو رہی ہے، انتخابی نتائج میں تاخیر کے حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ کا موقف ہے کہ نتائج کی پروسیسنگ میں تاخیر فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کے لیے اٹھائی گئی احتیاطی تدابیر کا نتیجہ تھی۔وزارت داخلہ کے مطابق نتخابی عملے اور بیلٹ دونوں کا تحفظ کو یقینی بنانے کے پروٹوکول جامع ہیں جس میں خاصا وقت صرف ہوا۔ اب صورتحال تسلی بخش ہے اور توقع ہے کہ نتائج کی آمد کا سلسلہ مسلسل جاری رہے گا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے چیف سیکرٹریز، ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسران اور صوبائی الیکشن کمشنرز سے ذاتی طور پر فون پر رابطہ کرتے ہوئے انہیں نتائج کا فوری اعلان یقینی بنانے کی ہدایت کی۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے 9 گھنٹے بعد پہلا غیرسرکاری و غیرحتمی نتیجہ سامنے آیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Skip to toolbar