
262 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی، وزارت قومی صحت کو ادویات کی قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار کے مناسب اور منصفانہ تجزیہ پر مشتمل سفارشات پیش کرنے کی ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق مہنگائی کے ناقابل برداشت بوجھ تلے دبی عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ پہلے سے ہی مہنگی ہو چکی ادویات اب مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں کر لی گئیں۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سینکڑوں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ بدھ کے روز کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ ای سی سی نے ہارڈ شپ کٹیگری کے تحت 262 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی بھی منظوری دیدی ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت قومی صحت کی خدمات، قواعد و ضوابط اور کوآرڈینیشن کی سمری پر غور کیا گیا جس میں ڈرگ پرائسنگ کمیٹی نے اپنی 56 ویں اور 57 ویں اجلاس میں تجویز کی تھی کہ ہارڈ شپ کیٹیگری کے تحت 262 ادویات کی خوردہ قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی جائے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تفصیلی بحث اور غور و خوض کے بعد وزارت قومی صحت کی خدمات، ضوابط اور کوآرڈینیشن سے کہا کہ وہ قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار کےمناسب اور منصفانہ تجزیہ پر مشتمل سفارشات کے ساتھ اگلے منگل کو آگاہ کریں۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو یہ بھی ہدایت کی کہ اپنی سفارشات کو حتمی شکل دینے کیلئے صوبائی محکمہ صحت کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی جائے اور صوبوں کی مشاورت سے فارما سوٹیکل انڈسٹری کے تحفظات دور کرنے کیلیے معقول اور متوازن سفارشات پیش کی جائیں اس میں انڈسٹری کے ساتھ پہلے سے مہنگائی کا شکار صارفین کے مفاد کو بھی مد نظر رکھا جائے۔