
جسٹس (ر) ارشد حسین شاہ نئے نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزد کردیئے گئے ہیں، ان کے نام پر سابق وزیراعلی محمود خان اور سابق اپوزیشن لیڈر اکرم خان دُرانی نے بھی اتفاق کیا ہے، تاہم پی ٹی آئی نے اس نام کو مسترد کرتے ہوئے عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان 90 سال کی عمر میں انتقال گرگئے تھے، جس کے بعد ان کی کابینہ بھی خود کار طریقے سے تحلیل ہوگئی۔نئے نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تعیناتی کے حوالے سے مشاورت کے لئے گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے اہم اجلاس بلایا، گورنرکے پی نے سابق وزیراعلی محمود خان اور سابق اپوزیشن لیڈر اکرم خان دُرانی کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی سمری ارسال کی تھی۔گورنر ہاؤس میں ہونے والی بیٹھک میں سابق وزیراعلی محمود خان اور سابق اپوزیشن لیڈر اکرم خان دُرانی کے علاوہ لیگل ٹیم اور صوبے کے انتظامی امور چلانے والے افراد شریک ہوئے۔ملاقات میں نئے نگران وزیراعلیٰ کے نام پر غور کیا گیا، اور نئے نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا کے لئے جسٹس (ر) ارشد حسین شاہ کا نام زیرغور آیامحمود خان اور اکرام درانی نے نئے نگراں وزیراعلیٰ کے لئے جسٹس (ر) ارشد حسین کے نام پر اتفاق کیا۔ اور ارشد حسین شاہ کو خیبر پختون خوا کا نیا نگراں وزیراعلیٰ نامزد کردیا گیا۔پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر حاجی غلام علی کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت نئےنگراں وزیراعلیٰ کو نامزدکیا، اکرم درانی اور محمود خان نے اس نام پر اتفاق کیا ہے، اور نگراں وزیراعلیٰ کے پی کے نام کی سمری گورنرہاؤس موصول ہوگئی ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی خیبرپختونخوا نے نئے نگران وزیراعلی کا نام مسترد کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کردیا ہے۔پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کےسیکرٹری اطلاعات ظاہرشاہ کے مطابق یہ آئینی فورم نہیں کہ یہ لوگ وزیراعلی کو نامزد کریں، گورنر غیر قانونی اقدامات اُٹھارہے ہیں۔ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ گورنر نے کس حیثیت میں سابق وزیراعلی اوراپوزیشن لیڈر کو خط لکھا، تمام پہلوؤں کا قانونی جائزہ لینےکے بعد عدالت جائیں گے۔واضح رہے کہ جسٹس ارشد حسین شاہ کا تعلق ایبٹ اباد سے ہے، اور وہ سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان کے چیف جج رہے ہیں، جب کہ نگران وزیر قانون بھی رہے ہیں۔ ان کا نام بطور نگراں وزراعلیٰ سابق وزیراعلی محمود خان کی جانب سے دیا گیا جس پر اکرم دُرانی نے بھی اتفاق کیا۔