ایک سال کے دوران قرضوں میں 14 ہزار 506 ارب روپے کا اضافہ اگست کے آخر تک پاکستان کے قرضوں کا حجم 63 ہزار 966 ارب روپے تک پہنچ گیا

Share

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں پاکستانی حکام نے قرضوں سے متعلق بریفنگ دی جس میں بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں قرضوں میں 14 ہزار 506 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اگست کے آخر تک پاکستان کے قرضوں کا حجم 63 ہزار 966 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔بریفنگ سے معلوم ہوا ہے کہ اگست کے آخر تک غیر ملکی قرضوں کا حجم 24 ہزار 174 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا اور مقامی قرضوں کا حجم 39 ہزار 791 ارب روپے تھا جب کہ گزشتہ ایک سال میں مجموعی قرضوں میں 14 ہزار 506 ارب روپے کا اضافہ ہوا، گزشتہ برس اگست میں قرضوں کا حجم 49 ہزار 571 ارب روپے تھا جن میں غیر ملکی قرضے 18 ہزار ارب ڈالر اور مقامی قرضوں کا حجم 32 ہزار 152 ارب روپے تھے۔بتایا جارہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے اہداف حاصل کرنے پر پاکستانی حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر نے کہا ہے کہ پاکستان نے مشکل شعبوں میں بہتری کیلیے اقدامات کیے، پاکستانی معیشت کو درست سمت پر گامزن کیلیے اقدامات جاری رکھے جائیں۔ ذرائع نے کہا ہے کہ اجلاس میں ایف بی آر اصلاحات اور گردشی قرضوں میں کمی کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، آئی ایم ایف مشن چیف نے پہلی سہ ماہی میں حاصل کیے اہداف پر حکومتی کارکردگی کو سراہا، آئی ایم ایف کی جانب سے مالی تعاون پر نگراں وزیر خارجہ نے آئی ایم ایف کے کردار کو سراہا، نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ معاشی بحالی کیلیے آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر اصلاحات کو آگے بڑھائیں گے۔قبل ازیں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے تحت مذاکرات ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر اور آئی ایف ایم وفد کی قیادت مشن چیف ناتھن پورٹر نے کی، مذاکرات کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے اسٹینڈ بائی معاہدے کے تحت حکومتی کارکردگی سے آگاہ کیا، انہوں نے آئی ایم ایف مشن چیف کو معاشی بہتری کیلیے مالی اقدامات سے آگاہ کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Skip to toolbar