
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پولیس حراست سے فرار ہونے اور سرکاری اسلحہ چھیننے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔عابد باکسر کی جانب سے سابق سیکرٹری لاہور بار مقصود کھوکھر عدالت پیش ہوئے۔ عدالت نے سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی درخواست ضمانت منظور کرلی ۔ عدالت نے عابد باکسر کی ضمانت ایک لاکھ روپے مچکوں کے عوض منظور کی ۔انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے ضمانت بعدازگرفتاری منظور کی۔
ملزم عابد باکسر کے خلاف تھانہ فیصل ٹاؤن پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔19 اکتوبر کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سرکاری رائفل چھیننے اور پولیس حراست سے فرار ہونے کے مقدمے میں سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کو تفتیش کے سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج نے عابد باکسر کے خلاف کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت پولیس نے سخت سکیورٹی میں سابق پولیس انسپکٹر عابد کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم پر تھانہ فیصل ٹاؤن میں سرکاری رائفل چھیننے اور پولیس حراست سے فرار ہونے کا مقدمہ درج ہے ۔ ملزم سے تفتیش کے لیے چودہ روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر سابق انسپکٹر عابد باکسر کا سات دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا اور آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ طلب کر لی تھی ، پنجاب پولیس کی جانب سے دعوٰی کیا گیا کہ جمعہ کی شام کو گرفتار کیے گئے عابد باکسر پولیس حراست سے فرار ہو گئے ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق عابد باکسر گرفتاری کے بعد مسلسل پولیس کو للکارتے رہے اور 3 ساتھیوں سمیت اسلحہ چھین کر فرار ہو گئے۔