
آزاد کشمیر میں مظفرآباد پولیس نے چیکنگ کے دوران شراب سپلائی کرنے والے 2 ملزمان کو پولیس ناکے پر گرفتار کیا جن سے بھاری مقدار میں غیرملکی شراب برآمد کر لی گئی جسکے بعد مظفرآباد میں گرفتاری اور ان کی رہائی کیلئے حکومتی دباؤ ڈالا گیا تاہم پولیس نے ملزمان کو رہا نہ کیا اور مقدمہ درج کر لیا، حکومتی بات نہ ماننے پر ایس ایس پی کو ہٹا دیا گیایے، پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کا تعلق مانسہرہ سے بتایا جارہا ہے دونوں ملزمان کو مظفرآباد پولیس نے چیکنگ کے دوران گاڑی میں شراب سمیت گرفتار کیا، پولیس نے دونوں ملزمان کو تھانے منتقل کرکے مقدمہ درج کیا تو پولیس افسران کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلے پی ایم ہاؤس آزاد کشمیر پھر براہ راست وزیراعظم نے ایس ایس پی کو دونوں افراد چھوڑنے کا حکم دیا۔پولیس حکام کی جانب سے وزیراعظم کو رہائی خلاف ضابطہ بتائی گئی، صبح ضمانتیں کرانے کا کہا گیا مگر حکم عدولی پر وزیراعظم کے حکم پر ایس ایس پی مظفرآباد محمد یاسین بیگ کو ہٹاکر او ایس ڈی بنا دیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مظفرآباد پولیس نے ایس ایس پی کے تبادلہ کے خلاف ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے الیکشن ڈیوٹی کرنے سے بھی منع کردیا ہے۔افسران کے احتجاج پر الیکشن کمیشن نے فوری مداخلت کرتے ہوئے الیکشن کے دوران تبادلہ خلاف ضابطہ قرار دیا۔الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی مظفر آباد محمد یاسین بیگ کے تبادلے کا حکم معطل کرکے انہیں عہدے پر بحال کر دیا۔رٹ بحال ہونے پر پولیس کی جانب سے الٹی میٹم واپس لے لیا گیا مگر ہفتے کی رات حکومت پھر ہٹ دھرمی پر آ گئی، وزیراعظم ہاؤس رات گئے ایس ایس پی مظفر آباد یاسین بیگ کا پھر سے تبادلہ کرنے پر بضد ہوگیا۔