
پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں خاتون رپورٹرکی ہلاکت کے بعد اسپتال میں کی جانے والی کارروائی کی ویڈیو سامنے آگئی۔
ویڈیو میں صوبائی وزیر اسلم اقبال پولیس اہل کار کوکاغذ پرصدف کے شوہر سے انگوٹھا لگوانے کا بھی اشارہ کررہے ہیں جس پر پولیس اہلکار نے خاتون کے شوہر کو کہا کہ کاغذ پراپنا نام اورولدیت بھی لکھیں۔ویڈیو میں صوبائی وزیراسلم اقبال صدف کے شوہرکوکاغذ اورپین دیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔پولیس کا کہنا ہےکہ صدف کے شوہر سے سادے کاغذ پر کسی قسم کی قانونی کارروائی نہ کرنےپر دستخط کرواکر کیس بند کیا گیا، تحریر پولیس اورسینئر وزیراسلم اقبال کی موجودگی میں لکھی گئی جب کہ کارروائی پولیس کی موجودگی میں اسپتال کے ایم ایس کے کمرے میں ہوئی۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگریہ تحریر نہ دی جاتی تو دفعہ 322کے تحت مقدمہ درج ہونا تھا اور اگر مقدمہ درج ہوتا تو نہ صرف ڈرائیور کو پولیس کے حوالے کرنا پڑتا بلکہ کنٹینرکو بھی بند کرنا پڑنا صدف نعیم کے شوہر سے دستخط کرانے پر وفاقی وزیر سعید رفیق نے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہے ’دو نہیں ایک پاکستان‘ کے نعرے کی اصلیت۔انہوں نے کہا کہ شہید رپورٹر کے خاوند سے گھیرا ڈال کر کیسے دستخط کرائے گئے کہ کوئی کارروائی نہیں چاہتا، صدف نعیم کے شوہر نے مزید کہا کہ ہم تو موقع پر موجود ہی نہیں تھے، ہم کیا کارروائی کریں گے، کچھ لوگ کہہ رہے ہیں پاؤں سلپ ہوا، کچھ کہہ رہے ہیں دھکا دیا گیا۔نعیم بھٹی نے یہ بھی کہا کہ اب صدف اور اللّٰہ کا معاملہ ہے، ہمیں تو اصل بات کا پتہ نہیں، ہم کیوں کسی کے خلاف کارروائی کروائیں