
کینیا میں پولیس فائرنگ سے قتل ہونے والے صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف جو کینیا جانے سے قبل متحدہ عرب امارات میں تھے ان کے بارے میں باوثوق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے وہاں سے ان کی بے دخلی یا حوالگی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا تھا۔ وہ ایک باقاعدہ اور درست ویزے پر امارات آئے تھے۔ وہ پاکستانی حکام کو کسی مقدمے میں بھی مطلوب نہیں تھے۔ ذرائع کے مطابق وہ ایک فری ایجنٹ اور نقل و حرکت کے لئے آزاد تھے۔ ذرائع نے اس تاثر کو مسترد کردیا کہ حکومت پاکستان یا کوئی ادارہ انہیں پاکستان واپس لانا چاہتا تھا۔ پاکستان کے یو اے ای سے بہترین دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں جو ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔ یو اے ای نے ہمیشہ پاکستان کے مفادات کی پاسداری کی ہے، ذرائع نے یاد دلایا کہ متحدہ عرب امارات پاکستانیوں کے لئے ہمیشہ محفوظ اور پرامن منزل رہا ہے۔اس حوالے سے کوئی منفی تاثر ملک کے مفاد میں نہیں ہے