
جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی خودکشی کے بعد مبینہ طور پر انگلش میں تحریر کردہ خط کواصلی کہا جارہا ہے جبکہ اردو میں لکھے گئے خط کو جعلی کہا جارہاہے، عالمگیر ترین نے اپنے خط میں لکھا کہ ”زندگی بہت خوبصورت ہے میں ہرگز ایسا نہیں کرنا چاہتا تھا اپنی زندگی کو بھرپور طریقہ سے گزار رہا تھا، کچھ عرصہ پہلے میں سری لنکا گیا ، مجھے بیماری نے گھیر لیا مجھے سٹیرائیڈ لینا پڑ ے”۔انہوں نےخط میں لکھا کہ ”ادویات کے استعمال نے میرے چہرہ اور جلد کو متاثر کر دیا، مجھے نیند کے مسائل نے گھیر لیا، نیند کی گولیاں لے کر سونے لگا اور مسائل اتنے شدت اختیار کر گئے کہ میں ہار گیا” ۔خودکشی سے قبل مبینہ آخری تحریر میں عالمگیر ترین نے لکھا کہ میں اپنی باقی کی زندگی کلینکس کے چکروں میں نہیں گزار سکتا تھا میں نے اپنی زندگی میں ایسا مسئلہ کبھی نہیں دیکھا، یہی وجہ ہے کہ میں نے یہ کیا،میں ایسے ہرگز نہیں کرنا چاہتا تھا، میں بہت معذرت خواہ ہوں۔عالمگیر ترین نے اپنی بھائی کوخط میں لکھا کہ ” جہانگیر میرے بعد عالم کا خیال رکھنا اس نے ساری زندگی میری بڑی خدمت کی ہے، خیال رکھنا کہ پولیس میرے بعد اسے بعد تنگ نہ کرے ،میں نے یہ قدم کیوں اٹھایا،وہ بتا دیا ہے، اسے شیئر کر دینا خیال رہے کہ رہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خودکشی کر لی تھی، خاندانی ذرائع کے مطابق انہوں نے خود کو پسٹل سے گولی مار کر خودکشی کی