
پاکستان میں موجود افغان مہاجرین میں سے ساڑھے7 لاکھ نے اپنی رجسٹریشن کی تجدید نہیں کرائی ہے، ان افراد کی تلاش شروع کردی گئی ہے دستاویز کے مطابق 2006 سے 2023 تک 35 لاکھ 7 ہزار 295 افغانیوں نے رجسٹریشن کرائی، نادرا ریکارڈ کے مطابق 13 لاکھ 3 ہزار 636 افغان شہری وطن واپس گئےدستاویز کے مطابق7 لاکھ 42 ہزار 942 افغان شہری رجسٹریشن کی تجدید کرانے نہیں آئے

اس وقت پاکستان میں پروف آف رجسٹریشن رکھنے والے مہاجرین کی تعداد 14 لاکھ 60 ہزار717 ہے۔ذرائع کے مطابق رجسٹریشن کی تجدید نہ کرانے والے افغان مہاجرین کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ نادرا اور ایف آئی اے میں موجود افغان مہاجرین کا ڈیٹا تھانوں کو دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، وفاقی وزارت داخلہ نے غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو فارن ایکٹ کے تحت گرفتار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔گرفتار کرنے والی پولیس افغان مہاجرین کو سرحد پر لے جا کر بے دخل کرےگی۔خیال رہے کہ 1979ء میں افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے پہلی بار افغان مہاجرین کی بڑی تعداد نے پاکستان ہجرت کی تھی، اس کے بعد 90 کی دہائی میں مجاہدین کی آپس کی خانہ جنگی کے دوران بھی افغان شہری پاکستان آئے اور پھر 2001 میں امریکا کے افغانستان میں حملے کے بعد بھی لاکھوں افغان مہاجرین نے پاکستان کا رخ کیا اور یہاں مختلف شہروں میں رہائش پذیر ہوگئے