
کراچی سے خیبر تک اربوں روپے کی پاکستان ریلوے کی اربوں روپے مالیت کی قیمتی جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کا انکشاف سامنے آیا ۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پی ٹی آئی دور میں 23 ارب مالیت کی 9 ہزار 983 کنال پر نئے قبضوں کا انکشاف ہوا ہے۔
دستاویزات کے مطابق ریلوے کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں پر لینڈ مافیا کا قبضہ ہے۔ شیخ رشید نے 2019 میں ویجلینس کا شعبہ ختم کرکے نگرانی کے نظام میں آخری کیل ٹھونکی۔رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم کے باوجود شیخ رشید، اعظم سواتی قبضہ چھڑانے کے بجائے خاموش رہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریلوے کوآپریٹوسوسائٹی حیدرآباد نے 4ارب75 کروڑ کی زمین فراڈ سے نام کرالی جبکہ آئل کمپنیوں کے ایجنٹس نے69 کروڑ کی 110 مرلے زمین پر قبضہ کیا۔رپورٹ کے مطابق ریلوے پولیس بھی پراپرٹی ڈیلر بن گئی،11 کنال دیوان خاص شادی ہال کو دیدی۔دستاویزات کے مطابق 2019 میں لیز ختم ہونے کے باوجود زمینوں پر مافیا کا قبضہ برقرار ہے جس کے باعث ریلوے کو 9 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ہنگو، چنگڑآباد سمیت پشاور میں غیر قانونی لیزنگ سے ادارے کو ساڑھے 11 ارب کا دھچکا لگا جبکہ کوئٹہ وویمن یونیورسٹی کی زمین ریلوے کی ملکیت ہے اور صوبائی حکومت نے لیز کے مد میں ایک ارب روپے دبا لئے۔ لاہور میں نجی اسپتال اربوں کی ریلوے اراضی پر غیر قانونی قابض نکل آئیکراچی سے خیبر تک اربوں روپے کی ریلوے جائیدادوں پر قبضوں کا سراغ مل گیا۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پی ٹی آئی دور میں 23 ارب مالیت کی 9 ہزار 983 کنال پر نئے قبضوں کا انکشاف ہوا ہے۔دستاویزات کے مطابق ریلوے کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں پر لینڈ مافیا کا قبضہ ہے۔ شیخ رشید نے 2019 میں ویجلینس کا شعبہ ختم کرکے نگرانی کے نظام میں آخری کیل ٹھونکی۔رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم کے باوجود شیخ رشید، اعظم سواتی قبضہ چھڑانے کے بجائے خاموش رہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریلوے کوآپریٹوسوسائٹی حیدرآباد نے 4ارب75 کروڑ کی زمین فراڈ سے نام کرالی جبکہ آئل کمپنیوں کے ایجنٹس نے69 کروڑ کی 110 مرلے زمین پر قبضہ کیا۔رپورٹ کے مطابق ریلوے پولیس بھی پراپرٹی ڈیلر بن گئی،11 کنال دیوان خاص شادی ہال کو دیدی۔دستاویزات کے مطابق 2019 میں لیز ختم ہونے کے باوجود زمینوں پر مافیا کا قبضہ برقرار ہے جس کے باعث ریلوے کو 9 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔رپورٹ کے مطابق ہنگو، چنگڑآباد سمیت پشاور میں غیر قانونی لیزنگ سے ادارے کو ساڑھے 11 ارب کا دھچکا لگا جبکہ کوئٹہ وویمن یونیورسٹی کی زمین ریلوے کی ملکیت ہے اور صوبائی حکومت نے لیز کے مد میں ایک ارب روپے دبا لئے۔ لاہور میں نجی اسپتال اربوں کی ریلوے اراضی پر غیر قانونی قابض نکل آئی