
القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کی تحقیقات کےاہم نکات سامنے آگئے.نیب تحقیقات کے مطابق عمران خان نے القادر کیس میں63ارب روپےکاقومی خزانہ کونقصان پہنچایا۔عمران خان کی کابینہ نےدسمبر2019ء میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ پروجیکٹ کی منظوردی ،نیب تحقیقات کے مطابق القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کےسربراہ عمران خان خودہیں۔القادر ٹرسٹ کو بحریہ ٹاون نے77کروڑروپے کےعطیات دیئے،برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی سےآئی رقم بحریہ ٹائون کودینےکی منظوری کےبعدالقادرٹرسٹ کوعطیات ملے۔2021-22 میں بحریہ ٹائون کی جانب سے ساڑھے 8کروڑ روپے کے مزید عطیات بھی دیئےگئے،القادر ٹرسٹ کیس میں شہزاد اکبر اور ذوالفقاربخاری کا بھی اہم کردار ہے۔معاہدے کے بارےمیں شہزاد اکبر نےکابینہ کو گمراہ کیا، القادرٹرسٹ کوبحریہ ٹائون کی طرف سے زمین کی منتقلی اورعطیات دینے کا وقت مفادات کاٹکراو ظاہر کرتاہے۔#آویئرانٹرنیشنل