
پروفیسر ڈاکٹر وحید نے کہا کہ سیمپلز کی منتقلی کو مس ہینڈلنگ کہا جا سکتا ہے ،انکوائری میں واضح ہوا کہ فاطمہ کے سیمپلز پہلے ڈی این اے لیب جامشورو منتقل ہوئے، انہیں ڈی سیل کرکے پروسیس کرنے کا عمل شروع ہوا تو سیمپلز کو آئی سی سی بی ایس کو بھیجنے کا کہا گیا سیمپلز سے ملنے والے رزلٹ کو مشتبہ افراد سے ملایا جائے گا۔ واضح رہے کہ رواں سال اگست میں رانی پور میں پیر کی حویلی میں کام کرنے والی 10 سال کی فاطمہ مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوئی تھی
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved