روس یوکرین کشیدگی، بڑھتے خطرات پوتین جوہری تربیتی میدان میں آگئے

Share

روسی صدر ولادیمیر پوتین نے روس کی سٹریٹجک ڈیٹرنس فورسز کی مشقوں میں شرکت کی جو خطرات کا جواب دینے کے لیے ذمہ دار فورس سمجھی جاتی اس بات کا اعلان کریملن نے کیا ہے

یہ فورس ہی ایٹمی جنگ کی صورت میں متحرک ہوتی ہے۔کریملن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ولادیمیر پوتین کی قیادت میں زمینی، سمندری اور فضائی اسٹریٹجک ڈیٹرنس فورسز نے مشقیں کیں اور بیلسٹک اور کروز میزائلوں کا عملی تجربہ کیا۔خاص طور پر روس کے مشرق بعید میں جزیرہ نما کمچٹکا پر ایک بیلسٹک میزائل اور دوسرا آرکٹک میں بحیرہ بیرنٹس کے پانیوں سے داغا گیا اور مشقوں میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے Tu-95 طیارے بھی شامل تھے۔کریملن نے مزید کہا کہ “تزویراتی ڈیٹرنس مشق کے دوران جن مشنوں کی نشاندہی کی گئی تھی ان پر مکمل عمل درآمد کیا گیا اور تمام میزائلوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔”روس کی اسٹریٹجک فورسز کو جوہری جنگ کی صورت میں خطرات کا جواب دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے اور وہ ICBMs، طویل فاصلے تک مار کرنے والے اسٹریٹجک بمبار طیاروں، آبدوزوں، بحری جہازوں اور بحری ہوا بازی سے لیس ہیں۔ یہ مشقیں روس کے یوکرین پر حملے کےدوران ہو رہی ہیں اور اس جنگ کی وجہ سے روس مغرب کے ساتھ کشیدگی بڑھا رہا ہے۔روسی حکام نے طویل عرصے سے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے ملک کو کوئی وجودی خطرہ ہوا تو وہ جوہری ہتھیار استعمال کریں گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *