بلوچستان حکومت بنانے کیلئے ن لیگ، پی پی کا تمام نکات پر اتفاق

Share

پاکستان مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کے درمیان بلوچستان میں حکومت بنانے کیلئے تمام امورپر اتفاق رائے ہو گیا ہے اور فریقین نے افہام و تفہیم سے ایک دوسرے کی تجاویز سفارشات اور فیصلوں کو تسلیم کیا ہے وزیراعلیٰ پیپلز پارٹی سے ہو گا، باپ پارٹی بھی حکومت کا حصہ ہوگی.پی پی ارکان اسلام آباد کوطلب کرلیا ہے 10نشستوں پر کامیابی حاصل کرنیوالی اہم جماعت جے یو آئی مشوروں ،فیصلوں اور حکومت سے باہر ہے یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انتخابی نتائج آنے سے پہلے بلوچستان میں حکومت سازی کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کا اہم کردار متوقع تھا اور بلوچستان اسمبلی کیلئے 10نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے والی اس جماعت نے انتخابی نتائج پر بے ضابطگیوں اور دھاندلیوں کے الزامات عائد کرتے ہوئے پیشگی طور پر یہ اعلان کر دیا تھا کہ وہ بلوچستان میں قائم ہونے والی حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے .بلوچستان حکومت کے حوالے سے اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات کاروں کی جانب سے گوکہ اس بارے میں محتاط طرز عمل اختیار کرتے ہوئے فی الوقت کسی بھی اعلان کو قبل از وقت قرار دیا جا رہا ہے تاہم ذرائع نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ بلوچستان کا وزیراعلیٰ پیپلز پارٹی سے ہو گا،یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان فیصلوں میں بلوچستان کی دیگر پارٹیوں سے بھی مشاورت کی گئی ہے اور انہیں اعتماد میں لیا گیا ہے۔بلوچستان کی باپ پارٹی بھی مخلوط حکومت کا حصہ ہوگی جبکہ پیپلز پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی کو اسلام آباد طلب کرلیا گیا ہے واضح رہے کہ آصف علی زرداری سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے آزاد امیدوار لیاقت لہڑی ،اسفند یارکاکڑ اور مولوی نوراللہ نے ملاقات کے بعد تینوں آزاد امیدواروں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی