یرغمالیوں کے بدلے تین دن کی جنگ بندی کیلئے قطرکی ثالثِی میں حماس اسرائیل مذاکرات جاری

Share

غزہ میں عارضی جنگ بندی کی کوششیں تیزکر دی گئیں۔ تین دن کی جنگ بندی کے لیے قطرکی ثالثِی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔حماس ذرائع کے مطابق بارہ یرغمالیوں کے بدلے تین روزہ جنگ بندی پر بات جاری ہے۔ ان 12 یرغمالیوں میں چھ امریکی بھی شامل ہیں۔وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے غزہ سے تمام یرغمالیوں کو نکالنے کے لیے ایک سے زائد وقفوں کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ترجمان نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر وقفے گھنٹوں یا دنوں پر مشتمل ہوسکتے ہیں۔ غزہ سے ابھی پانچ سو سے چھ سو امریکیوں کو باہر نکلنا ہے۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسی سے زیادہ امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔۔ تنازع ختم ہونے کے بعد غزہ پر اسرائیلی قبضہ طویل مدتی حل نہیں ہے۔ترجمان کرائن جین پیئرز نے مزید کہا امریکی قانون ساز راشدہ طلیب کی طرف سے فلسطین ریلی قابل مذمت ہے۔ راشدہ طلیب نے دریا سے سمندر تک ریلی میں اسرائیلی ریاست کے خاتمے کے بیانیہ کو فروغ دیا۔ بہت سے اسرائیلی اسے یہودی دشمنی کے طور پر دیکھتے ہیںادھر نیٹو نے بھی غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کردی۔۔ سیکریٹری جنرل نیٹو نے کہا کہ جنگ بندی سے امداد غزہ تک پہنچنے کا موقع ملے گا۔ جنگ کو خطے میں پھیلنے سے روکنا بہت ضروری ہے۔۔ امریکا اور دیگر ملک پہلے ہی عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل کے غزہ میں پناہ گزیں کیمپوں اور اسپتالوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں۔ رات گئے اسرائیلی فوج نے غزہ میں الشطی پناہ گزین کیمپ پر حملہ کیا۔حماس اور اسرائیلی فوج میں شدید لڑائی کے دوران حماس نے اسرائیلی فوج کا ٹینک تباہ کردیا۔القسام بریگیڈز نے شمالی اور جنوبی غزہ میں شدید لڑائی کی وڈیو جاری کردی ہے۔لڑائی کے دوران الشطی پناہ گزیں کیمپ سے ہزاروں فلسطینی نکل گئے۔ اسرائیل نے غزہ میں خان یونس میں مسجد پر فضائی حملہ کیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جبالیہ کیمپ پر نئے حملے میں 19 فلسطینی شہید ہوئے۔ جنگی طیاروں نے نصیرات کیمپ کو بھی نشانہ بنایا جس میں 17 افراد شہید ہوئے۔۔ خان یونس میں گھر پر حملے میں 4 افراد شہید ہوئے۔صبح سویرے غزہ شہر کے الشفااسپتال کے قریب دھماکا ہوا جس سے اسپتال کے آس پاس کی عمارتیں لرز اٹھیں۔ دھماکے کے بعد اسپتال کے احاطے میں بھگڈر مچ گئی۔۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق فوری طور پر دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 10ہزار 579 ہوگئی ہے۔، جن میں 4 ہزار 324 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 27ہزار سے زائد زخمی ہیں۔غزہ میں پانی اور خوراک کی شدید قلت ہےاسرائیل نے شمالی غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی تیز کردی ہے، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی غزہ کا کنٹرول حماس کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، وقفے کی اجازت دی جا سکتی ہے تاہم جنگ بندی نہیں ہوگی۔امریکی سیکرٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی یا محاصرہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے، مغربی کنارے سےبھی دہشت گردی کا کوئی خطرہ پیدا نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ غزہ سے فلسطینیوں کی زبردستی نقل مکانی نہیں ہونی چاہئیے اورغزہ کو دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہئیے۔