پیشگی اطلاعات کےباوجود کراچی پولیس ہیڈ آفس پر حملے کےوقت 3 چوکیاں خالی ہونے کا انکشاف

Share

کراچی پولیس آفس پر گزشتہ شام دہشت گردوں کے حملے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، پولیس ذجس میں انکشاف ہوا ہے کہ حملے کے وقت کراچی پولیس ہیڈ آفس کی تینوں سیکورٹی چوکیوں میں سے کسی ایک میں بھی کوئی اہلکارڈیؤٹی پر موجود نہیں تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق کراچی پولیس ہیڈ آفس سے ملحقہ پولیس لائن صدر ہیڈ کوارٹرز میں داخلےکا کوئی سکیورٹی گیٹ نہیں ہے ، پولیس لائن کے کوارٹرز میں پولیس اہلکاروں کے اہلخانہ رہائش پذیر ہیں،خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ دہشتگرد مبینہ طور پر کراچی پولیس ہیڈ آفس میں عقبی دیوار کود کر داخل ہوئے، ،کے پی او کی عقبی دیوار پر خاردار تار ٹوٹی ہوئی دیکھی گئی ہیں ،کے پی او کی مرکزی شاہراہ پرسی سی ٹی وی کیمرا تک نہیں صرف اطراف میں کیمرے نصب ہیں۔ دہشتگرد جس کار میں سوار ہو کر آئے تھے وہ تھانہ صدر کراچی میں موجود ہے اور اس سے متعلق شواہد جمع کرلیےگئے ہیں، یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کراچی پولیس ہیڈ آفس پر دہشتگرد حملے سے چند گھنٹے قبل آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سینٹرل پولیس آفس کے واچ ٹاور پر خود جاکر مورچے اور عقبی ایمرجنسی گیٹ کی سکیورٹی چیک کی اور ہدایات جاری کیں۔سی پی او ذرائع کے مطابق آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع سندھ پولیس کے ہیڈ آفس کی مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد آئی جی سندھ غلام نبی میمن اکیلے ہی سی پی او کی عمارت کے عقبی حصے کی طرف پہنچ گئے، پولیس ذرائع کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے جمعہ کو پولیس دفاتر کیلئے سخت سکیورٹی خدشات ظاہر کیے گئے تھے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *