چار اکتوبر کو ڈی چوک میں ہر صورت احتجاج ہوگا: تحریک انصاف

Share

پاکستان تحریک انصاف نے 4 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کردیا۔پشاور میں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کی،اجلاس میں کابینہ اراکین ،پارٹی قیادت اور اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔اجلاس میں پارٹی قیادت اور اراکین نے فیصلہ کیا کہ4 اکتوبر کو ڈی چوک میں ہر صورت احتجاج کیا جائے گا۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ گزشتہ احتجاج میں منصوبہ بندی ناقص تھی اس لئے درمیانی راستے سے واپس ہونا پڑا جبکہ احتجاج کے دوران ورکرز اور رہنماؤں کے پاس معیاری ماسک اور حفاظتی آلات نہیں تھیں۔انہوں نے کہا کہ اس بار مخصوص اور تربیت یافتہ دستہ قافلوں سے پہلے جائے گا اور مشینری قافلوں سے آگے ہوگی، پچھلی بار مشینری قافلوں کے پیچھے تھی، راستے بند ہوئے تو ڈی چوک پہنچنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں،اس بار تمام تیاریوں کے ساتھ جائیں گے۔آخر میں اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ 11بجے پشاور اور 12 بجے کے بعد صوابی سے قافلے جائیں گے، اس بار بھی تمام قافلوں کی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا خود قیادت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پنجاب میں آنسو گیس کے شیل لے کر آتے ہیں، پنجاب پولیس کو ڈرانے کے لئے جتھے لائے جاتے ہیں، کیا تم انتشار کی سیاست سے کے پی اور پنجاب میں لڑائی کرانا چاہتے ہو؟ کیا تم پنجاب اور خیبرپختونخوا کے عوام میں تصادم کرانا چاہتے ہو؟۔نواز شریف نے مزید کہا کہ 25 کروڑ کے وزیر اعظم کو 5 جج بیٹے سے تنخوا ہ نہ لینے پر نکال دیتے ہیں، مجھے نکالنے پر جواب طلب نہ کرنے پر عوام بھی قصور وار ہیں، غیرت مند قومیں سوالوں کا جواب پوچھتی ہیں، عوام نے کبھی کسی جج سے پوچھا کہ آپ نے منتخب وزیراعظم کو کیسے نکال دیا؟۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرے دور میں دس، دس روپے کلو سبزیاں ملتی تھیں، غریب آدمی کا اچھا گزارہ ہو رہا تھا اور ملک ترقی کر رہا تھا، بتاؤ مجھے نکالنے کی کیا ضرورت تھی؟میرے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا؟ افسوس رہے گا، ایسےعناصر کو سختی سے ڈیل کرنا چاہیے۔