پنجاب میں سرکاری اراضی پر قبضے کی آڈٹ رپورٹ میں نئے انکشافات سامنے آگئے

Share

پنجاب کی سرکاری اراضی پر قبضے کی آڈٹ رپورٹ 25-2024ء میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ رپورٹ پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو میں جمع کروا دی گئی۔رپورٹ کے مطابق 4 ہزار 907 ایکڑ 4 کنال سرکاری اراضی پر سالوں سے قبضہ مافیا کا راج برقرار ہے۔ محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ قابضین سے جگہ خالی کروانے میں ناکام ہے۔3 ہزار 527 ایکڑ اراضی کے معاہدے 2009 سے 2012 میں ختم ہوئے تاہم اراضی واگزار نہ کروائی گئی، 3 ہزار 527 ایکڑ اراضی میں جھنگ، خانیوال اور جہانگیر آباد کے علاقے شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لائیو اسٹاک محکمہ کو 1ارب 22 کروڑ 87 لاکھ 82 ہزار کرایہ بھی ادا نہ ہوا، محکمہ لائیو اسٹاک نے جگہ واگزار کروائی نہ ہی کرایہ وصول کیا۔محکمہ لائیو اسٹاک کی 1 ہزار 380 ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ 2024-25 تیار ہونے تک محکمہ لائیو اسٹاک محکمہ آڈٹ کو جواب نہ دے سکا