مظاہر نقوی استعفی منظور ، جج نہیں رہے لیکن مراعات ملیں گی

Share

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے، جس کے بعد اب مظاہر علی اکبر نقوی سپریم کورٹ کے جج نہیں رہے۔جسٹس مظاہر نقوی نے گزشتہ روز اپنا استعفیٰ تحریری طور پر صدر کو بھجوایا تھا۔انہوں نے اپنے استعفے میں لکھا تھا کہ عوامی معلومات اور کسی حد تک عوامی ریکارڈ کا معاملہ ہونے کی وجہ سے ایسے حالات میں میرے لیے اب سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر خدمات جاری رکھنا ممکن نہیں ہے۔مستعفی ہونے کے باعث مظاہر علی اکبر نقوی جج کی مراعات کے حقدار رہیں گے۔

صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ آئین کے آرٹیکل 179 کے تحت منظور کیا۔انہوں نے کہا کہ سنا ہے مظاہر نقوی نے غلطی سے استعفے پر 10 جنوری 2024 کی جگہ 10 جنوری 2023 لکھ دیا، ویسے ان کا استعفیٰ 2023 کو ہی بنتا تھا، الزامات دیکھتے ہوئے کوئی بھی معزز اور محترم جج اس طرح ایک سال عہدے پر کھجل نہیں ہوتا۔