
سپریم کورٹ آف پاکستان میں سینیٹر فیصل واؤڈا کے خلاف توہینِ عدالت کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔بالآخر سینیٹر فیصل واؤڈا نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے غیر مشروط معافی مانگ لیفیصل واؤڈا نے دائر درخواست میں کہا ہے کہ خود کو سپریم کورٹ کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں۔انہوں نے عدالتِ عظمیٰ سے استدعا کی ہے کہ میرے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی ختم کی جائے۔اس کے ساتھ ہی فیصل واؤڈا نے سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی طلب کی ہےواضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واؤڈا اور مصطفیٰ کمال کو عدلیہ مخالف بیان دینے پر توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔سینیٹر فیصل واؤڈا نے توہینِ عدالت کیس میں سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا۔ان کا جواب 16 صفحات پر مشتمل تھا جو انہوں نے سپریم کورٹ میں جمع کرایا تھا۔فیصل واؤڈا نے جواب میں کہا تھا کہ پریس کانفرنس کا مقصد عدلیہ کی توہین نہیں تھا، پریس کانفرنس کا مقصد ملک کی بہتری تھا، عدالت توہینِ عدالت کی کارروائی آگے بڑھانے پر تحمل کا مظاہرہ کرے، توہینِ عدالت کا نوٹس واپس لیا جائےدوسری جانب عدلیہ مخالف بیان پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی تھی۔اپنے بیانِ حلفی میں مصطفیٰ کمال کی جانب سے کہا گیا تھا کہ بالخصوص اعلیٰ عدلیہ کے ججز کا دل سے احترام کرتا ہوں، عدلیہ اور ججز کے اختیارات اور ساکھ بدنام کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔مصطفیٰ کمال کا یہ بھی کہنا تھا کہ عدلیہ سے متعلق اپنے بیان پر بالخصوص 16 مئی کی پریس کانفرنس پر غیر مشروط معافی چاہتا ہوں، معزز عدالت سے معافی کی درخواست کرتا اور خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved