سپریم کورٹ نے سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کو کالعدم قرار دے دیا

Share

سپریم کورٹ آف پاکستان نے تاحیات نااہلی سے متعلق اپنے مختر فیصلے میں سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی ختم کردی ہے۔سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے، سپریم کورٹ نے فیصلہ 6 ایک کے تناسب سے سنایا، جس میں کہا گیا ہے کہ سیاستدانوں کی تاحیات نا اہلی نہیں ہوگی۔فیصلے کے بعد ن لیگ کے قائد نوازشریف اور استحکام پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کی نااہلی ختم ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی کی سربراہی میں سات رکنی بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا، تاحیات نااہلی کا فیصلہ پانچ جنوری کو محفوظ کیا گیا تھا۔سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کی مدت کے تعین سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں چار سماعتیں ہوئیں جس کے بعد جمعہ کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں سات رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ لارجر بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی شامل تھے۔دسمبر کے وسط میں سپریم کورٹ نے نااہلی کی مدت سے متعلق تمام مقدمات ایک ساتھ سننے کا فیصلہ کیا تھا۔گزشتہ سماعتوں کے دوران 62 ون ایف سے متعلق تشریح کیلئے عدالتی معاونین اور اٹارنی جنرل نے دلائل دیے، جبکہ 62 ون ایف کا دوبارہ جائزہ لینے کیلئے تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز نے اٹارنی جنرل کے مؤقف کی تائید کی تھی۔سپریم کورٹ نے عدالتی معاونین اور اٹارنی جنرل کے دلائل سننے کے بعد جمعہ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔