
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے آخری معاہدے سٹارٹ سے الگ ہونے کا اعلان کر دیا۔ روسی صدر نے سٹیٹ آف دی نیشن خطاب میں کہا کہ ہم اپنے جوہری اثاثوں تک رسائی نہیں دے سکتے ، ہمیں علم ہے کہ نیٹو ، امریکا اور مغرب مل کر روس کو اسٹریٹیجک شکست دینا چاہتے ہیں ، ہم سٹارٹ معاہدے سے الگ ہو رہے ہیں، دستبردار نہیں۔ ہتھیاروں کے معاہدے میں شرکت سے الگ ہونے پر روس جوہری ہتھیاروں کو زمینی ، فضائی اور بحری تنصیبات سے جوہری وار ہیڈ تعینات کر سکتا ہے، روس کے پاس دنیا میں جوہری ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے جس میں 6000 کے قریب وار ہیڈز ہیں۔سٹارٹ معاہدے کے تحت دونوں فریقوں کے اسٹریٹیجک جوہری ہتھیاروں کی تعداد کو محدود رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔روسی صدر کا کہنا تھا کہ مغربی اشرافیہ کے مقاصد ڈھکے چھپے نہیں ، انہیں اندازہ ہو گیا ہے کہ روس کو جنگ کے میدان میں ہرانا ممکن نہیں ہے، امریکا جوہری اسلحے کی ٹیسٹنگ کی معطلی کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اگر امریکا کرتا ہے تو ہم بھی کریں گے، کسی کو یہ وہم نہیں رہنا چاہیے کہ عالمی تزویراتی برابری کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے۔روسی صدر نے یوکرین جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر یوکرین میں روسی آپریشنز جاری رکھنے کا عزم بھی ظاہر کیا
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved