
میٹا کی جانب سے اس حوالے سے چند نئے ٹولز متعارف کرائے گئے ہیں۔میٹا کی جانب سے میسنجر میں پیرنٹل کنٹرولز، فیس بک پر ٹیک اے بریک جبکہ انسٹاگرام پر جیسے فیچرز کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔میٹا کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں ان فیچرز کا اعلان کیا گیایہ اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب میٹا اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تنقید کی جا رہی ہے کہ ان کے باعث نوجوانوں کی ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔خیال رہے کہ میٹا کی ایپس کو استعمال کرنے کی کم از کم عمر 13 سال ہےمیٹا کی جانب سے پہلی بار میسجنگ ایپ میسنجر میں پیرنٹل سپرویژن ٹولز کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔یہ ٹولز انسٹاگرام میں کافی عرصے سے دستیاب ہیں۔میسنجر میں ان ٹولز کی مدد سے والدین یہ دیکھ سکتے ہیں کہ ان کے بچے کتنا وقت چیٹ ایپ پر گزارتے ہیں جبکہ وہ ان کی کانٹیکٹ لسٹ کی تفصیلات بھی دیکھ سکتے ہیں۔ایک اور نئے فیچر کے ذریعے والدین اور نوجوان نوٹیفکیشنز کے ذریعے ایک دوسرے سے بات چیت بھی کر سکیں گےمیٹا کی جانب سے فیس بک پر ایک ایسے فیچر کا اضافہ کیا جا رہا ہے جو انسٹاگرام پر کافی عرصے سے موجود ہے۔ٹیک اے بریک نامی اس فیچر کے ذریعے فیس بک پر اگر کوئی کم عمر صارف 20 منٹ سے زیادہ وقت گزارے گا تو اسے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے ایپ سے وقفہ لینے کا مشورہ دیا جائے گا۔اس فیچر کے تحت کم عمر صارفین کو ایپ پر روزانہ گزارے جانے والے وقت کی حد طے کرنے کا مشورہ بھی دیا جائے گا۔انسٹاگرامانسٹاگرام میں رات گئے ویڈیوز دیکھنے پر ایپ بند کرنے کا مشورہ دیا جائے گا، اس سے قبل جنوری 2023 میں میٹا کی فوٹو شیئرنگ ایپ میں کوائٹ موڈ نامی فیچر متعارف کرایا گیا تھا۔

کوائٹ موڈ کے تحت انسٹاگرام ایپ نوٹیفکیشنز کو روک دیتی ہے، ایکٹیویٹی اسٹیٹس کو اپ ڈیٹ جبکہ ڈائریکٹ میسج پر خودکار جواب دیتی ہے۔اس وقت میٹا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نوجوانوں کی جانب سے ہمیں کہا جاتا ہے کہ وہ کچھ دیر کے لیے ایپ سے دور رہ کر اپنے لیے وقت چاہتے ہیں اور رات کو دیگر کاموں پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔اسی کو دیکھتے ہوئے کوائٹ موڈ متعارف کرایا گیا تاکہ رات کو مخصوص وقت تک صارفین کو نوٹیفکیشنز موصول نہ ہوسکیں۔میٹا نے بتایا کہ کم عمر صارفین کو تجویز کیے جانے والے مواد کے حوالے سے سخت حکمت عملی کو اپنایا جا رہا ہے اور مختلف موضوعات کے حوالے سے انہیں نوٹیفکیشنز کے ذریعے انتباہ کیا جائے گا۔
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved