امریکہ میں مڈٹرم انتخابات: ایوانِ نمائندگان کی 435،سینیٹ کی34 نشستوں پرالیکشن کا انعقاد

Share

امریکہ میں آج منگل سےمڈ ٹرم الیکشن منعقد ہو رہے ہیں، سیاستدانوں نے الیکشن سے قبل پورا ہفتہ انتخابی مہم کی مصروفیت میں گزارا ہے۔مڈٹرم الیکشن میں ایوانِ نمائندگان کی تمام 435 سیٹوں اور سینیٹ کی 100 میں سے 34 سیٹوں پر مقابلہ ہو رہا ہے۔ وسط مدتی انتخابات میں متعدد اقدامات اور بلوں پر بھی ووٹ دیا جائے گا

۔ڈیموکریٹس اس وقت ایوان نمائندگان میں 222 نشستوں پر قابض ہیں، ریپبلکنز کے حق میں 213 نشستیں ہیں، اور سینیٹ میں ڈیموکریٹک اور ریپبلکن دونوں پارٹیوں کی پچاس پچاس سیٹیں ہیں۔ ڈیمو کریٹس کے لئے ووٹ میں نائب صدر کملا ہیریس کے ووٹ بھی شامل ہیں۔سینیٹ کا ایک رکن چھ سال اور ایوان نمائندگان کا ایک رکن دو سال کے لیے کام کرتا ہے۔وسط مدتی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں 42 ملین سے زیادہ امریکیوں نے بذریعہ ڈاک اور ذاتی طور پر ووٹ دے دیا ہے۔انتخابات کے موقع پر صدر جو بائیڈن نے امریکیوں کو خبردار کیا کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔بائیڈن نے میری لینڈ کے شہر بووی میں ایک ریلی میں ڈیموکریٹک حامیوں کے ایک ہجوم کو بتایا کہ ہم اندر سے محسوس کرتے ہیں کہ ہماری جمہوریت خطرے میں ہے، اور ہم جانتے ہیں کہ یہ آپ کے لیے اس کا دفاع کرنے کا لمحہ ہے۔دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اوہائیو میں مسابقتی انتخابی ریلیوں میں شرکت کر رہے تھے نے مزید تفصیلات بتائے بغیر اعلان کیا کہ وہ 15 نومبر کو انتہائی اہم اعلان کریں گے ۔ تاہم قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ وہ 15 نومبر کو 2024 کے الیکشن میں امریکی صدر کے امیدوار بننے کا اعلان کریں گے۔سابق امریکی صدر نے ریاست میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ ریپبلکن امیدوار جے ڈی وینس کی حمایت کریں اور اپنے حامیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایوان اور سینیٹ کی بحالی میں ریپبلکنز کی مدد کریں۔ایریزونا کی ایک امریکی کاؤنٹی میں منگل کو پولنگ شروع ہونے سے پہلے انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا اور خبردار کیا ہے کہ جو بھی ووٹروں کو دھمکانے کی کوشش کرتا ہے اس کے خلاف وہ “زیرو ٹالرنس” کا مظاہرہ کیا جائے گا۔حکام نے ایریزونا کی میریکوپا کاؤنٹی میں ووٹروں کے تحفظات کو دوگنا کردیا ہے، یہ کاؤنٹی 2020 میں ٹرمپ پر جو بائیڈن کی برتری کے بعد انتخابات اور اس کے نتائج کے بارے میں شکوک و شبہات کے لیے ایک مثال بن گیا ہے۔کاؤنٹی کی آبادی 4.5 ملین ہے اور 2020 کے انتخابات کے بعد سے ریاست کی ریپبلکن پارٹی ووٹنگ سسٹم پر عدم اعتماد کا اعلان کررہی ہے جس سے کشیدگی بڑھ گئی ہے۔حکام نے کہا کہ انہیں کاؤنٹی کے 200 سے زیادہ پولنگ سٹیشنوں پر منگل کو زیادہ ٹرن آؤٹ کی توقع ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *