افغانوں کی امیگریشن پر کام بند ، ایف بی آئی کی واشنگٹن، سان ڈیاگو میں گھروں کی تلاشی

Share

واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ سے دو نیشنل گاڑدز کے شدید زخمی ہونے کے بعد ایف بی آئی نے ریاست واشنگٹن اور سان ڈیاگو میں متعدد گھروں کی تلاشی لی ہے۔ڈائریکٹر ایف بی آئی کاش پٹیل نے بتایا کہ تفتیش کاروں نے ریاست واشنگٹن میں مشتبہ شخص کے گھر سے سیل فون، لیپ ٹاپ اور آئی پیڈز قبضے میں لیے ہیں۔فائرنگ کی وجوہات جاننے کے لیے

گرفتار افغان شہری رحمان اللّٰہ Lakanwal کے رشتہ داروں سے بھی تفتیش کی گئی۔دوسری جانب امریکا نے افغان باشندوں کی امیگریشن کی درخواستوں پر مزید کام غیر معینہ مدت تک روکنے اور بائیڈن دور میں افغانستان سے امریکا آنے والے ہر غیر ملکی کی دوبارہ جانچ پڑتال کا حکم بھی دیا ہے، دوسری جانب امریکا نے افغان باشندوں کی امیگریشن کی درخواستوں پر مزید کام غیر معینہ مدت تک کے لیے روک دیا۔امریکی امیگریشن ایجنسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان باشندوں کی امریکا میِں امیگریشن کی درخواستوں کو غیر معینہ مدت تک لیے روک دیا گیا ہے۔ ایجنسی نے کہا ہے کہ اس کا واحد مشن اور توجہ ملک اور عوام کی حفاظت پر مرکوز ہے۔ واضح رہے کہ یہ فیصلے وائٹ ہاؤس کے قریب افغان شہری کی فائرنگ کے بعد کیے گئے ہیں جن سے نیشنل گارڈز کے دو اہلکار زخمی ہو گئے تھے، فائرنگ کی وجوہات اب تک سامنے نہیں آسکی ہیں۔صدر ٹرمپ نے بتایا کہ فائرنگ واقعے میں ملوث افغان ملزم رحمان اللّٰہ 2021 میں امریکا آیا تھا، ٹرمپ نے ہدایت دی ہے کہ بائیڈن دور میں افغانستان سے امریکا داخل ہونے والے ہر غیر ملکی کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے۔