ارشد شریف کے ورثا کو 15 کروڑ کیوں دئیے گئے

Share

ارشد شریف میڈیا کا بزنس بن چکا ہے ہر میڈیا ہاوس ہر سیاسی جماعت ارشد شریف کی موت کو کیش کر رہی ہے بظاہر کوئی بھی حقیقی انصاف نہیں چاہتا۔ ارشد شریف کی والدہ کو پی ٹی آئی استعمال کر رہی ہے جو اس حقیقت سے عیاں ہے کہ 22 اپریل سے پی ٹی آئی ہر معاملے میں جن فوجی افسران کا نام لے رہی ہے وہی نام ارشد شریف کی والدہ کی درخواست کا حصہ ہیں یہ سب اتفاقاً ہونا ممکن نہیں یہی وہ نام ہیں جو اس سے قبل شہباز گل، اعظم سواتی وغیرہ سے میڈیا پر کہلوائے گئے درحقیقت عمران خان ان افسران کو نکالنا چاہتا ہے کیونکہ وہ اس فریب میں مبتلا ہے کہ وہ ان کی موجودگی میں دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکتے۔انتہائی عجیب ہے کہ ارشد شریف کی والدہ سوال کرتی رہیں کہ ارشد شریف کو باہر کس نے بھیجالیکن جب جواب سامنے آیا تو ارشد شریف کی والدہ نام لینے سے قاصر ہیں ابتدائی دنوں میں ہی یہ سامنے آ گیا تھاارشد شریف کو باہر بھجوانے والا سلمان اقبال تھا جن خرم اور وقار کے پاس بھجوایا ان کے سلمان اقبال سے قریبی تعلقات ہیںجس گاڑی میں ارشد شریف پر تشدد اور بعدازاں قتل ہوا وہ گاڑی خرم چلا رہا تھاخرم اور وقارمرکزی ملزمان تھے لیکن ارشد شریف کی تیسری اہلیہ جویریہ انھیں مہربان میزبان ٹھہراتی رہی سب سے اہم سوال کہ ارشد شریف کے قاتلوں سے قریبی روابط رکھنے والے اور ان کے پاس بھجوانے والے مین ماسٹر مائنڈ سلمان اقبال کا نام درخواست میں کیوں نہیں لیا گیا؟ کیا اس کی وجہ ارشد کے خاندان کو 15 کروڑ روپے ادا کیے جانا نہیں کیا یہ 15 کروڑ روپے اے آر وائی کے سلمان اقبال نے ارشد شریف کی فیملی کی زبان بندی کے طور پر ادا کئیے؟ کیا اسی وجہ سے ارشد شریف کے بیٹے کی کینیڈا میں اعلیٰ تعلیم کے لیے مالی اخراجات اے آر وائی برداشت کر رہا ہے یہ مہربانی تو ہرگز نہیں ؟کیا اسی وجہ سے ارشد شریف کی تیسری بیوی جویریہ کو اے آر وائی میں اینکر پرسن کی نوکری دی گئی؟ کیا سلمان اقبال کو بچانے کے لیے ارشد شریف کی والدہ کی جانب سے دائر کردہ درخواست جو جھوٹی، جانبدارانہ رائے پر مبنی ہے کاشف عباسی نے لکھی ہے اور مراد سعید نے ترتیب دی اے آر وائی اور پی ٹی آئی گٹھ جوڑ ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کے اس پورے پروپیگنڈے کے پیچھے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ دراصل اے آر وائی سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کی توجہ ہٹانے کے لیے یہ کھیل کھیل رہا ہے تاکہ اصل مجرم آزاد گھوم سکیں۔ ریاستی اداروں پر الزام تراشی، من گھڑت، جانبدارانہ بہتان بازی کی وجہ یہی ہے کہ اتنے الزامات لگائیں جائیں کہ ادارے الزام تراشی کے ڈر سے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات نا کر سکیں یہاں سوال یہ بھی ہے کہ ارشد شریف کی والدہ سے جو درخواست دلوائی گئ اور الزامات انھی اداروں پر لگائے گئے جنھوں نے اس کی تفتیش کرنی ہے تو اس سچویشن میں اس کیس کی تفتیش کس سے کروائی جائے گی اگر یہ معمول بن جاتا ہے کہ فلاں افسر ہمیں پسند نہیں اس کا نام بھی ایف آئی آر میں ڈالو تو پبلک آفس ہولڈر کام کیسے کریں گےابھی تک ارشد شریف کی والدہ کی جانب سے وہی نام درخواست میں پیش کئیے گئے ہیں جو پی ٹی آئی کو ناپسند تھے یا جن کے نام پی ٹی آئی اس سے پہلے دیتی آئی ہے آئی ایس آئی پاکستان کی پرئمیر ایجنسی ہے جو کہ پاکستان کے دفاع کی بنیادی لکیر بھی ہے بیرونی ایجنسیز آج تک پاکستان میں اپنے مفادات حاصل نہیں کر سکی تو اس میں بڑی رکاوٹ آئی ایس آئی ہی سمجھی جاتی ہے اس لیے اس ایجنسی کا جو بھی ڈی جی رہا اس کے خلاف پراپگنڈہ بھی کیا جاتا رہا لیکن یہ سب بھارتی میڈیا کرتا تھا پاکستان میں” ہیری” کے نام سے پہلی بار اسے سوشل میڈیا پراپگنڈہ کے لیے پیش کیا گیا بدقسمتی سے ایسا کرنے والی پاکستان کی ہی سیاسی پارٹی تھیکیا آپ چاہتے ہیں کہ DGISI آئی جی پنجاب بنیں جو آپ کے لیے تمام قانونی اور غیر قانونی ہدایات پر کام کریں۔ اس طرح آپ صرف ان دشمنوں کی خدمت کریں گے جو آئی ایس آئی اور آرمی کو کمزور کرنے کی تاک میں ہیں۔اب آ جاتے ہیں اس ملین ڈالر سوال کی طرف کہ ارشد شریف کو پاکستان سے بھاگنے پر کس نے مجبور کیا؟ ایف آئی آر درج کروانا اس کی بڑی وجہ بتائی گئی ،آج تک سیاسی رہنماؤں، صحافیوں، میر شکیل الرحمان، عمران ریاض، عطا تارڑ اور تاجروں کے خلاف درجنوں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں؟ کیا وہ زندہ نہیں؟؟؟یااس ملک میں نہیں؟؟؟کیا ایف آئی آرز موت کا پروانہ ہوتی ہیں؟؟اختر مینگل، منظور پشتین، گلالئی اسماعیل، الطاف حسین، گل بخاری، وقاص احمد گورایہ، حامد میر وغیرہ اگر ریاست دشمن عناصر آزاد گھوم رہے ہیں تو ارشد شریف کو صرف تنقید کے لیے کیوں قتل کیا جائے گا؟اگر ارشد شریف خوفزدہ تھا تو خیبرپختونخوا حکومت انہیں تحفظ فراہم کرنے میں کیوں ناکام رہی؟ جب شہباز گل کے ڈرائیور کو آپ خیبرپختونخوا میں تحفظ دے سکتے ہیں تو ارشد شریف کو جھوٹا تھریٹ الرٹ جاری کر کے کیوں بھگایا؟؟کیا آپ ارشد شریف کی موت سے ریاست کو زیر عتاب لا کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے تھے سلمان اقبال دبئی میں ایک بااثر شخص ہونے کے ناطے ارشد کے لیے ویزا کا انتظام کیوں نہیں کر سکے؟ارشد شریف کے لیےکینیا کو پناہ کے لیے کیوں چنا گیا؟ وقار اور خرم کو سلمان اقبال کے قریبی دوست ارشد سے کس نے ملوایا؟ خرم اور وقار کو ارشد کی میزبانی میں کیا دلچسپی تھی؟ ارشد اتنی رات گئے دور دراز علاقے میں کیوں جا رہا تھا؟ اگر آئی ایس آئی دبئی میں لوگوں کو قتل کر سکتی تھی تو پھر اتنے دوسرے مفرور اب بھی دبئی میں آزادانہ مزے کیوں لے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی اور میڈیا، اپنی ذاتی ٹی آر پی کے لیے شہید کی والدہ کے جذبات کو کیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ • ارشد شریف کی والدہ کی درخواست کا کوئی قانونی اثر نہیں تھا اور اسی لیے سپریم کورٹ نے ملزمان کے نام شامل نہیں کیے ہیں۔ تاہم درخواست کو جے آئی ٹی رپورٹ کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ • اگر تفتیش کسی بھی نامزد افراد کی طرف اشارہ کرتی ہے، تو سپریم کورٹ یقیناً تمام ممکنہ قانونی کارروائی کرے گی۔ اس وقت تک اپنے پراپگنڈہ ٹولز کو لگام دینے کی ضرورت ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *